Skip to content
نئی دہلی ،4دسمبر ( ایجنسیز) سنبھل میں تشدد کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے حکومت پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔ اس دوران لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی سنبھل جانے کے لیے بدھ کو دہلی سے روانہ ہوئے۔ کانگریس قائدین کو جانے سے روکنے کے لئے پولس نے مختلف مقامات پر بیریکیڈ لگائے ہیں۔ دونوں رہنماؤں کو پولیس نے غازی پور بارڈر پر روک لیا۔پولیس نے دونوں لیڈروں کو واپس دہلی بھیج دیا۔ اب راہل گاندھی پارلیمنٹ واپس جائیں گے۔ سنبھل جانے والے راہل گاندھی کو غازی پور بارڈر پر روک دیا گیا ہے۔ اس دوران پرینکا گاندھی بھی ان کے ساتھ نظر آئیں۔
راہل گاندھی کو جانے سے روکنے کے لیے یوپی پولیس کی جانب سے بہت سی تیاریاں کی گئی ہیں۔ مختلف مقامات پر پولیس فورس تعینات ہے اور رکاوٹیں بھی لگائی گئی ہیں۔ اس دوران ٹریفک کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ راجندر پنسیا نے پڑوسی اضلاع میں تعینات پولیس افسران کو ایک خط لکھ کر راہل گاندھی کو اپنے اضلاع کی سرحدوں پر روکنے کی اپیل کی تھی۔ راہل گاندھی کے ہوشیار رہنے کے پروگرام کے پیش نظر کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی لیڈر آرادھنا مشرا مونا کو آج پھر لکھنؤ میں نظر بند کر دیا گیا۔
آرادھنا مشرا اب بھی اپنا سکون بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ صبح سے پولیس نے ان کے گیٹ بند کر کے انہیں باہر جانے سے روک دیا ہے۔سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ راجیندر پنسیا نے منگل کو گوتم بدھ نگر اور غازی آباد کے پولیس کمشنروں اور امروہہ اور بلند شہر اضلاع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ایک خط لکھا، ان سے درخواست کی کہ وہ راہل گاندھی کو اپنے اضلاع کی سرحدوں پر روکیں۔ سنبھل میں باہر کے لوگوں کے داخلے پر پابندی ہفتہ کو ختم ہو رہی تھی۔
تاہم ضلع مجسٹریٹ پنسیا نے اسے 10 دسمبر تک بڑھا دیا تھا۔ سنبھل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار نے بدھ کو نامہ نگاروں کو بتایاکہ تمام عوامی نمائندوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 10 دسمبر تک ضلع میں نہ آئیں۔اس کے لیے انہیں ایک پیغام بھی بھیجا گیا ہے اور انہیں سنبھل ضلع میں بی این ایس ایس 163 کے نفاذ کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ سنبھل میں امن و امان برقرار رکھنے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں گے۔ 24
نومبر کو سنبھل میں ایک عدالت کے حکم پر مغل دور کی مسجد کے سروے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا، جس میں پانچ نوجوانوں کی شہادت ہو ئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔عدالت میں دائر مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پہلے مسجد کی جگہ ہری ہر مندر ہوا کرتا تھا۔
جب راہل گاندھی کے سنبھل کے دورے کے بارے میں پوچھا گیا تو سنبھل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار نے کہا، بی این ایس ایس کی دفعہ 163 سنبھل میں پہلے سے ہی نافذ ہے۔ کسی کو آنے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر کوئی آتا ہے تو اسے نوٹس دیا جائے گا۔
Like this:
Like Loading...