Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
frankly-speaking-is-joe-bidens-plan-still-useful-to-stop-the-bloodshed-in-gaza

فرینکلی اسپیکنگ: جو بائیڈن کا منصوبہ غزہ کی خونریزی روکنے کیلئے اب بھی مفید ہے؟

Posted on 24-06-2024 by Maqsood

فرینکلی اسپیکنگ:
جو بائیڈن کا منصوبہ غزہ کی خونریزی روکنے کیلئے اب بھی مفید ہے؟

نیویارک ، 24جون ( آئی این ایس انڈیا )

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سلووینیا کے نمائندے سموئیل زبوگر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماسدونوں امریکی صدر جو بائیڈن کے امن منصوبے سے مطمئن نہیں ہیں جس کا مطلب ہے کہ ’یہ ڈیل اچھی ہے۔سموئیل زبوگر نے یہ بات عرب نیوز کے پروگرام ’فرینکلی اسپیکنگ‘ میں گفتگو کے دوران کہی ہے۔رواں ماہ 10 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد نمبر 2735 منظور کی تھی جو غزہ جنگ کے خاتمے کی تجویز پر مبنی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے ترامیم کے بغیر اس تجویز کو ماننے سے انکار کر دیا تھا جبکہ اسرائیل نے بھی اسے مسترد کر دیا تھا۔سموئیل زبوگر نے کہا کہ میں ابھی تک بائیڈن پلان کو چھوڑنے کی بات نہیں کر رہا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ابھی تک قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں مذاکرات جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس منصوبے کے لیے امریکہ کو اپنی اتھارٹی کو بروئے کار لانا ہو گا تاکہ ہم اس پر عمل درآمد کی امید کر سکیں۔ ہم امن کو ایک موقع دینا چاہتے ہیں۔اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ حماس کی عسکری اور حکومتی صلاحتیوں کو تباہ کیے بغیر جنگ بندی پر تیار نہیں لیں تاہم سموئیل زبوگر کا کہنا ہے کہ فریقین کو سمجھوتے کی جانب بڑھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں مسائل دونوں طرف ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ امن منصوبے کو مسترد کرنے کا معاملہ کسی ایک جانب سے ہے۔ دونوں طرف کے لوگ اس منصوبے سے مطمئن نہیں جس کا مطلب ہے کہ یہ ایک اچھی ڈیل ہے۔’میں بہت پرامید ہوں کہ یہ ڈیل عمل درآمد کی صورت میں غزہ میں سویلیںنز کی ہلاکتوں اور ان کی مشکلات کو ختم کر سکتی ہے۔

کیا سکیورٹی کونسل غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں روکنے کے لیے اس پر دباؤ ڈال سکتی ہے؟ فرینکلی سپیکنگ کی میزبان کیٹی جینسن کے اس سوال کے جواب میں سموئیل زبوگر نے کہا کہ صرف ایک متفقہ موقف ہی مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔میرے خیال میں سکیورٹی کونسل سب سے مؤثر پلیٹ فارم ہے لیکن یہ سب اس وقت ہی مؤثر ہو سکتا جب تمام ارکان متفق ہوں۔ اگر ہمارے پاس (اس امن منصوبے کے حق میں) 15 ووٹ ہوں تو یہ اسرائیل اور حماس کے لیے ٹھوس پیغام ہو سکتا ہے،لیکن اس سے پہلے کی ایک قرارداد میں روس پیچھے ہٹ گیا تھا جبکہ کچھ عرصہ قبل ایک قرارداد سے امریکہ نے اتفاق نہیں کیا تھا۔

اس سے ایک پیغام یہی ملتا ہے کہ چال چلنے کا موقع کہیں نہ کہیں اب بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں محصور افراد کی مدد کرنے کے لیے سازگار حالات لڑائی رکنے کی صورت میں ہی پیدا ہو سکتے ہیں۔ وہاں انسانی امداد کا عمل جنگ بندی سے کم کسی بھی چیز سے شروع نہیں ہو سکتا۔جب اوپر راکٹ برس رہے ہوں تو امدادی سامان تقسیم کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ ہم نے دیکھا کہ منظور شدہ راستوں پر جانے والے امدادی سامان کے ٹرکوں کو بھی کئی مرتبہ نشانہ بنایا گیا ہے۔ایسے حالات میں امدادی کارکن کیسے فلسطینی علاقوں میں جانے کے لیے تیار ہوں گے جب وہ دیکھتے ہیں کہ ان کے 200 ساتھیوں کو امدادی سرگرمیوں کے دوران ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اسی لیے اس مسئلے کا واحد حل جنگ بندی ہی ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb