Skip to content
نئی دہلی،7دسمبر( ایجنسیز) بنگلہ دیش میں بغاوت کے بعد سے وہاں اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مسلسل حملوں کی اطلاعات ہیں۔اس معاملے کو لے کر ایک مخصوص برادری میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس پس منظر میں فاروق عبداللہ نے بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ آپ اس بارے میں(بنگلہ دیش میں ہندؤں پر مبینہ تشدد کے پس منظر میں) پی ایم سے پوچھیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ میں نے اس کے بارے میں نہیں سنا، مجھے نہیں معلوم، اس لیے میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ آپ کو اس بارے میں وزیر اعظم سے پوچھنا چاہیے۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پرمبینہ جاری حملوں کے درمیان ملک کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے مذہبی گرو سے ملاقات کی تھی۔
اس دوران انہوں نے مذہبی گرو سے ملاقات کی اور اقلیتوں پر حملوں کے بارے میں درست معلومات طلب کیں۔ مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے ہندو سنتوں کے ساتھ بنگلہ دیش کے مسئلے کے خلاف ایک ریلی نکالی۔اس دوران مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے کہا تھا کہ بنگلہ دیش میں ہمارے مندروں اور ہندوؤں پر حملے بند ہونے چاہئیں اور عالمی برادری کو بنگلہ دیش کی اقلیتی برادریوں کے تحفظ کے لیے مداخلت کرنی چاہیے۔ یہ ہماری خواہش ہے۔ جب تک ہندوؤں پر مظالم بند نہیں ہوتے یہ تحریک جاری رہے گی۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ایک عہدیدار نے جمعہ کو کہا کہ 200 سے زیادہ سماجی اور ثقافتی تنظیموں کی نمائندگی کرنے والے شہری ادارے کے ارکان بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور دیگر اقلیتی برادریوں پر حملوں کے خلاف اگلے ہفتے بنگلہ دیشی سفارت خانے تک احتجاجی مارچ نکالیں گے۔آر ایس ایس کی دہلی یونٹ کے میڈیا اور کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ کے شریک انچارج رجنیش جندل نے یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کی سول سوسائٹی کے بینر تلے 10 دسمبر کو بنگلہ دیش کے سفارت خانے تک مارچ نکالا جائے گا۔ واضح ہوکہ انسانی حقوق کا عالمی دن 10 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔
Like this:
Like Loading...