Skip to content
منی پور تشدد :ریاستی حکومت سے آگ زنی اوردیگر لوٹ مار کی تفصیلی رپورٹ طلب
نئی دہلی ،9دسمبر ( ایجنسیز)
سپریم کورٹ نے آج منی پور حکومت کو ہدایت دی ہیکہ ریاست میں ذات پات کے تشدد کے دوران مکمل یا جزوی طور پر جلائے گئے مکانات اور جائیدادوں کی تفصیلات سیل بندلفافے میں فراہم کی جائیں۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے پوچھا کہ جائیدادوں پر قبضہ کرنے اور انہیں آگ لگانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے درخواست پر سماعت 20 جنوری سے شروع ہونے والے ہفتے کے لیے مقرر کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں، سپریم کورٹ نے متاثرین کی امداد اور بحالی اور انہیں معاوضے کی نگرانی کے لیے ہائی کورٹ کی تین سابق خواتین ججوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ مزید برآں، عدالت نے مہاراشٹر کے سابق پولیس سربراہ دتاتریہ پڈسالگیکر سے کہا تھا کہ وہ فوجداری مقدمات کی تحقیقات کی نگرانی کریں۔تین مئی 2023 کو منی پور میں پہلی بار ذات پات کے تشدد کے واقعات میں 160 سے زیادہ افراد ہلاک اور کئی سو زخمی ہو چکے ہیں۔
پہاڑی اضلاع میں ایک‘قبائلی یکجہتی مارچ’کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں اکثریتی میتی برادری کی طرف سے شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا، جس کے بعد ذات پات پر تشدد پھوٹ پڑا تھا۔منی پور کیس کی اگلی سماعت اب 20 جنوری کو ہوگی۔ چیف جسٹس کھنہ نے ریاست منی پور کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ ہمیں تمام جلی ہوئی، لوٹی گئی اور قبضہ کی گئی جائیدادوں کے بارے میں معلومات درکار ہیں۔ آپ ہمیں یہ معلومات سیل بندلفافے میں دے سکتے ہیں۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ریاست کی پہلی ترجیح تشدد کو روکنا اور پھر لوگوں سے اسلحہ اور گولہ بارود واپس لینا ہے۔انہوں نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ ہم رپورٹ آپ کو پیش کریں گے۔ ریاست میں بحالی کی نگرانی کے لیے سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ جسٹس گیتا متل پینل کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ویبھا مکھیجا نے عدالت کے سامنے عرض کیا کہ پابندیاں بازیابی کو متاثر کررہی تھیں۔
اس پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ریاست میں ایسے حالات ہیں جن سے جارحیت کے بغیر نمٹا جانا چاہئے۔ وکیل نے عدالت کے سامنے تشدد کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی درخواست پیش کی۔ تشار مہتا نے اس پر کہا کہ اس طرح کی شکایات جسٹس متل کمیٹی کے سامنے رکھی جا سکتی ہیں۔
Like this:
Like Loading...