Skip to content
پارلیمنٹ کے اسپیکر کا عہدہ، اوم برلا اور کے سریش کے بیچ مقابلہ
نئی دہلی ، 25جون ( آئی این ایس انڈیا )
لوک سبھا اسپیکر کے عہدہ کے لیے حکمراں این ڈی اے اور اپوزیشن اتحاد کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے اور اس کے ساتھ ہی اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخابات ہوں گے۔ اوم برلا این ڈی اے سے اور سریش اپوزیشن اتحاد کی طرف سے لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے امیدوار ہوں گے۔ لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے کل یعنی 26 جون کو صبح 11 بجے ووٹنگ ہوگی۔این ڈی اے سے اوم برلا اور اپوزیشن کی طرف سے کانگریس ایم پی کے۔ سریش امیدوار ہوں گے۔ لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے پہلی بار انتخابات کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ دراصل، این ڈی اے سے اوم برلا اور اپوزیشن اتحاد سے کے سریش نے اسپیکر کے عہدے کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کیے ہیں۔
لوک سبھا میں کل یعنی 26 جون کو اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخابات ہوں گے۔لوک سبھا اسپیکر کے عہدے پر اتفاق نہ ہونے کے بعد اپوزیشن نے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا ہے۔ کے سریش اپوزیشن کے اسپیکر کے عہدے کے امیدوار ہوں گے۔ دوسری طرف، اوم برلا نے این ڈی اے کی جانب سے لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ یہ ملک میں پہلی بار ہوگا جب اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخابات ہوں گے۔ اب تک اسپیکر کا انتخاب حکمران جماعت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے ہوتا تھا۔ لیکن اس بار یہ روایت ٹوٹتی نظر آ رہی ہے۔
اس سے قبل وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سے فون پر بات کی تھی اور اسپیکر کے عہدے کے لیے حمایت مانگی تھی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن اسپیکر کے عہدے کی حمایت کے لیے تیار ہے، لیکن اپوزیشن کو ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ ملنا چاہیے۔ لیکن اس پر راج ناتھ سنگھ کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ اس سے پہلے راہل گاندھی نے بتایا کہ ملکارجن کھرگے کو راج ناتھ سنگھ کا فون آیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہمارے اسپیکر کو سپورٹ کریں، پوری اپوزیشن نے صاف کہہ دیا ہے کہ ہم اسپیکر کو سپورٹ کریں گے لیکن اپوزیشن کو ڈپٹی سپیکر کا عہدہ ملنا چاہیے۔
راجناتھ سنگھ نے کل کہا تھا کہ وہ ملکارجن کھرگے کو کال واپس کریں گے۔ لیکن انہوں نے کال واپس نہیں کی۔ پی ایم مودی کہہ رہے ہیں کہ تعاون ہونا چاہیے۔ لیکن ہمارے لیڈر کی توہین کی جا رہی ہے۔ حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔ کانگریس ذرائع کے مطابق جب راج ناتھ سنگھ نے کھرگے سے بات کی تو حکومت کی طرف سے کوئی نام سامنے نہیں آیا۔ کے سریش 8 بار کے ایم پی ہیں۔ وہ 1989، 1991، 1996، 1999، 2009، 2014، 2019، 2024 میں ایم پی منتخب ہوئے۔
کے سریش کیرالہ کی ماویلیکارا سیٹ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔وہ مرکزی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ سب سے زیادہ تجربہ کار رکن ہونے کے باوجود اپوزیشن نے ان کے پروٹیم اسپیکر منتخب نہ ہونے پر احتجاج کیا تھا، کے سریش 1989 میں پہلی بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ 2009 میں وہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کے سکریٹری بنے۔ کے سریش اکتوبر 2012 سے 2014 تک منموہن سنگھ حکومت میں مرکز میں وزیر رہے ہیں۔
Like this:
Like Loading...