Skip to content
نیو دہلی،18دسمبر( ایجنسیز) دہلی فسادات کے ملزم عمر خالد کو بڑی راحت ملی ہے، ککڑڈوما کورٹ نے بدھ کو عمر خالد کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ عمر خالد نے اپنے کزن بھائی اور بہن کی شادی میں شرکت کے لیے 10 روز کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ ککڑڈوما کورٹ نے فروری 2020 میں دہلی میں ہوئے فسادات کے پیچھے ایک بڑی سازش کے ملزم عمر خالد کو 7 دن کی عبوری ضمانت دے دی ہے۔
ککڑڈوما کورٹ نے عمر خالد کو 28 دسمبر سے 3 جنوری تک اپنی کزن کی شادی میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت دے دی ہے۔ عمر خالد گزشتہ چار سال سے جیل میں ہیں۔ خالد پر دہلی فسادات کی سازش کرنے کا الزام ہے۔ اس کے بعد ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
عمر خالد کو کب گرفتار کیا گیا؟
عمر خالد کو ستمبر 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے ) کے تحت مجرمانہ سازش، ہنگامہ آرائی، غیر قانونی اجتماع کے ساتھ ساتھ کئی دیگر جرائم کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ وہ 2020 سے جیل میں ہے۔ عمر خالد کی درخواست ضمانت کا یہ دوسرا دور ہے۔ نچلی عدالت نے مارچ 2022 میں پہلی بار انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد عمر خالد نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جس کے بعد عدالت نے اکتوبر 2022 میں ریلیف دینے سے انکار کردیا۔
اس کے بعد عمر خالد نے مئی 2023 میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ درخواست پر سماعت متعدد بار ملتوی کی گئی۔ بعد ازاں عمر نے حالات میں تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ عمر کے وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ ہم حالات میں تبدیلی کی وجہ سے درخواست واپس لینا چاہتے ہیں اور مناسب راحت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔
Like this:
Like Loading...