سنبھل،20ڈسمبر( ایجنسیز)سنبھل، بجلی کے محکمہ نے سنبھل سے لوک سبھا کے رکن ضیاء الرحمان برق ₹ 1.91 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا ہے اور ان کی رہائش گاہ پر بجلی چوری کے الزام میں ان کی رہائش گاہ کی بجلی کی سپلائی بھی منقطع کر دی ہے، ایک اہلکار نے جمعہ کو بتایا۔
جمعرات کو سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف بجلی ایکٹ 2003 کی دفعہ 135 کے تحت بجلی کی چوری کے الزام میں درج پولیس کیس کے بعد ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے والد مملوک الرحمن برق پر بھی دیپا سرائے کے علاقے میں ان کی رہائش گاہ پر معائنہ کے دوران اہلکاروں کو مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سنبھل کے سپرنٹنڈنگ انجینئر ونود کمار نے بتایا، "آج بھی سنبھل میں بجلی کی جانچ کی مہم جاری ہے۔ محکمہ بجلی کی طرف سے ایم پی پر 1.91 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور ان کی رہائش گاہ کی بجلی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے”۔
محکمہ بجلی کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق انسپکشن ٹیم نے میٹر کو بائی پاس کرکے بجلی چوری کے شواہد حاصل کیے اور بجلی کے غیر قانونی استعمال کی تصدیق کی۔
یہ معائنہ جمعرات کی صبح ایم پی کی رہائش گاہ پر سخت سیکورٹی کے درمیان کیا گیا۔
ضیاء الرحمان ان لوگوں میں شامل ہیں جن میں 24 نومبر کو ہونے والے تشدد کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں شہر کے کوٹ گڑوی علاقے میں مغل دور کی شاہی جامع مسجد کے ایک عدالتی سروے کے دوران سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ میں چار مقامی افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار بشنوئی نے پہلے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ جمعرات کی صبح 7.30 بجے بجلی محکمہ کے سنتوش ترپاٹھی کو دیپا سرائے علاقے میں بجلی کے آلات کی جانچ کا کام سونپا گیا تھا۔
