Skip to content
جے پور-24دسمبر( ایجنسیز)اجمیر ہائی وے پر جمعہ کو ہونے والے ایک ہولناک حادثے نے لوگوں کے ذہنوں پر دیرپا اثر چھوڑا ہے۔ لوگ دور دور سے جائے حادثہ کو دیکھنے کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ جب کہ کچھ خوفناک منظر دیکھنے کے بعد مدد کی پیشکش کرنے پہنچے، باقی صرف تماشائی تھے، یہاں تک کہ جلتی ہوئی گاڑیوں کے ساتھ سیلفیاں بھی لے رہے تھے۔ اب بھی دوسرے لوگ جلی ہوئی باقیات سے بچائی گئی اشیاء جمع کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
معاشرے کے حقیقی ہیروز کی شناخت
ڈی سی پی امیت کمار نے بتایا کہ گیس ٹینکر میں آگ لگنے کے بعد کئی لوگوں نے اپنی حفاظت کو نظر انداز کرتے ہوئے زخمیوں کی مدد کی۔ کچھ لوگوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی جبکہ دیگر نے زخمیوں کو گاڑیوں سے بچا کر ہسپتالوں میں منتقل کیا۔ بہت سے لوگوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر لوگوں کو جلتی ہوئی گاڑیوں سے نکالا۔
تاہم، ان میں سے بہت سے ‘حقیقی ہیرو’ نامعلوم ہیں۔ پولیس نے ان سماجی ہیروز کی شناخت کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج، جائے وقوعہ سے ویڈیوز، سوشل میڈیا پوسٹس، اور ہسپتال کے کیمروں کی فوٹیج کا استعمال کرتے ہوئے ان کو عزت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ پولیس کا مقصد ان ہیروز کی فہرست مرتب کرنا اور پانچ دنوں کے اندر انہیں اعزاز دینا ہے۔
بندایاکا کے ایک رہائشی روی مینا نے کہا، ’’ہمارا گھر یہاں سے تقریباً 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، لیکن ہم دھماکے کی آواز سن کر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ تھا۔” جائے حادثہ سے 5 کلومیٹر دور رہنے والے چمپالال نے مزید کہا، ”میں نے اس سے پہلے کبھی ایسا حادثہ نہیں دیکھا۔ میں صرف امید کرتا ہوں کہ ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہوگا۔”
’’بائیک کو بھول جاؤ، یہاں جانیں چلی گئیں‘‘
ایک نوجوان نے اپنی موٹر سائیکل سلیپر کوچ کے بوٹ میں ڈال کر جے پور روانہ کی لیکن حادثے کے بعد موٹر سائیکل راکھ کا ڈھیر بن گئی۔ پولیس نے بتایا کہ جب نوجوان نے فون کیا کہ آیا اس کی موٹر سائیکل محفوظ ہے تو اسے بتایا گیا کہ بھائی یہاں سب کچھ تباہ ہو چکا ہے۔
جائے وقوعہ پر موجود پولیس افسران نے حادثات اور ٹریفک جام کو کم کرنے کے لیے ڈی پی ایس کٹ کو بند کرنے کا مشورہ دیا۔ اس کے بجائے، انہوں نے رنگ روڈ سے منسلک کلورلیف کے قریب NHAI کی خالی اراضی کا استعمال کرتے ہوئے ایک نیا عارضی کٹ بنانے کی تجویز پیش کی۔ اس اقدام سے مستقبل میں حادثات کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ نئے کٹ اور رنگ روڈ کے راستے پر ڈرائیوروں کی رہنمائی کے لیے بڑے دشاتمک اشارے بھی درکار ہیں۔
Like this:
Like Loading...