Skip to content
ای ڈی کے بعد اب سی بی آئی،وزیراعلیٰ کجریوال نئی مشکلوں کی زد میں
نئی دہلی ، 26جون ( آئی این ایس انڈیا )
سی بی آئی کی ٹیم دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کو عدالت لے گئی ہے۔ سی بی آئی نے ابھی تک اروند کجریوال کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ ایجنسی اب حراست میں پوچھ گچھ کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ اروند کیجریوال کو راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال بھی راؤس ایونیو کورٹ پہنچ گئی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو سی بی آئی نے شراب پالیسی کیس میں سماعت کے لیے یہاں پیش کیا ہے۔جہاں ایک طرف ایسا لگ رہا تھا کہ انہیں جلد ہی منی لانڈرنگ کیس سے راحت مل جائے گی وہیں دوسری طرف اب سی بی آئی کا پھندا انہیں پکڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔
سی بی آئی نے وزیر اعلیٰ کیجریوال سے تہاڑ جیل کے اندر گھنٹوں پوچھ گچھ کی اور اب انہیں عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پیر کو تہاڑ جیل میں وزیر اعلی اروند کیجریوال سے پوچھ گچھ کی اور ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق ان کا بیان ریکارڈ کیا۔منگل کو سی بی آئی تہاڑ جیل میں اروند کیجریوال کے پاس گئی اور کافی دیر تک پوچھ گچھ کی۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ سے شراب پالیسی گھوٹالے سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔ تاہم، جب سی بی آئی نے اس معاملے میں ابتدائی طور پر مقدمہ درج کیا تھا، اس نے اروند کیجریوال کو ملزم نہیں بنایا تھا۔ لیکن بعد میں ای ڈی نے مقدمہ درج کیا اور اروند کیجریوال کو ملزم بنایا۔معاملے کی اطلاع ملتے ہی عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کے مطابق اروند کیجریوال کو پھر سے پھنسانے کی سازش کی جا رہی ہے۔
جہاں ایک طرف وہ جلد ہی رہا ہونے والے تھے وہیں دوسری طرف انہیں پھنسانے کے لیے سی بی آئی نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کے نام پر گرفتار کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اروند کیجریوال کو ضمانت ملنے کے بعد عبوری ضمانت ختم ہونے کے بعد انہیں 2 جون کو دوبارہ تہاڑ جیل جانا پڑا۔ اس کے بعد سے عام آدمی پارٹی مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ ایک طرف ہائی کورٹ نے ضمانت دینے کے نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگا دی، وہیں دوسری طرف سی بی آئی کی تفتیش کے بعد ایسا لگتا ہے کہ کیجریوال کو جیل سے باہر آنے میں وقت لگے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو دہلی ایکسائز پالیسی کی تیاری اور اس پر عمل درآمد سے متعلق مبینہ بے ضابطگیوں اور بدعنوانی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد 2022 میں ایکسائز پالیسی کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ سی بی آئی اور ای ڈی کے مطابق، ایکسائز پالیسی پر نظر ثانی کے دوران بے ضابطگیاں کی گئی تھیں اور لائسنس ہولڈرز کو ناجائز فائدہ دیا گیا تھا۔ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی نے جولائی 2022 میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی سفارش کے بعد شروع کی تھی اور اس ایف آئی آر کی بنیاد پر ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔
Like this:
Like Loading...