Skip to content
بی جے پی کو پیچھے والے آئینے کو دیکھ کر گاڑی چلانا چھوڑ دینا چاہئے: چدمبرم
نئی دہلی ، 26جون ( آئی این ایس انڈیا )
بی جے پی اور اس کے اتحادیوں نے ایمرجنسی کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر لوک سبھا کمپلیکس میں احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔ اسپیکر اوم برلا نے بھی اپنے خطاب میں ایمرجنسی کا ذکر کیا اور کہا کہ اندرا گاندھی حکومت کا ملک کے آئین کو ایک طرف رکھ کر ایمرجنسی نافذ کرنا غلط ہے۔ این ڈی اے کے احتجاج پر کانگریس لیڈر کارتی چدمبرم نے کہا کہ بی جے پی کو پیچھے والے آئینے کو دیکھ کر گاڑی چلانا بند کر دینی چاہیے۔ بی جے پی نے ایمرجنسی کی برسی پر ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔این ڈی اے کے ایم پی لوک سبھا کے باہر جمع ہوئے اور ایمرجنسی کے خلاف نعرے لگائے، جس پر کانگریس نے بھی ردعمل ظاہر کیا۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم نے کہا کہ 1975 سے گنگا میں بہت سا پانی بہہ چکا ہے۔ اندرا گاندھی نے اس ایمرجنسی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ 1977 کے انتخابات میں انہیں شکست ہوئی۔ بی جے پی کو اب پیچھے کی طرف دیکھ کر گاڑی چلانا بند کر دینا چاہیے۔کارتی چدمبرم نے مزید کہا کہ یہ کافی حیران کن ہے کہ حکمراں پارٹی کیوں مخالفت کر رہی ہے۔ اگر وہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو اپوزیشن میں آکر ہمیں موقع دیں، ہم اسے بخوشی قبول کریں گے۔ یہ نئی اصطلاح شروع کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ ایمرجنسی کا مسئلہ ختم ہو گیا ہے۔
آج ہمیں اداروں کا گلا گھونٹنے کی بات کرنی چاہیے۔بی جے پی رکن پارلیمنٹ سمبت پاترا نے کہا کہ آج پورا ملک احتجاج کر رہا ہے۔ صرف بی جے پی ایم پی اس کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں۔ پاترا نے کہا کہ یہ دن ہندوستان کے لوگوں کے ذہنوں میں ایک اہم دن ہے۔ آج سے 49 سال پہلے اندرا گاندھی نے ایمرجنسی نافذ کی تھی۔ تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو جیلوں میں ڈالا گیا۔ ہندوستان کے آئین میں 42ویں ترمیم لائی گئی۔ آئین کو بچانے کی بات کرنے والے راہل گاندھی کو آئینہ دکھانا ضروری ہے۔این ڈی اے کے احتجاج پر مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے کہا کہ ایمرجنسی ہندوستان کی تاریخ میں ایک سیاہ دھبا ہے۔ پورے ملک کو جیل میں تبدیل کر دیا گیا۔ موجودہ اور آنے والی نسلوں کو اس کے بارے میں جاننا چاہیے۔
Like this:
Like Loading...