پاکستان،28دسمبر( ایجنسیز)۔26/11 ممبئی حملے کے مجرم اور دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے نائب سربراہ عبدالرحمان مکی دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی۔ مکی حافظ سعید کا رشتہ دار اور تنظیم کی فنڈنگ کا سربراہ تھا۔ اسے امریکہ اور اقوام متحدہ نے عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔
مکی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے مکی کو 1267 داعش اور القاعدہ کی پابندیوں کی کمیٹی کے تحت درج کیا تھا۔ جس کی وجہ سے سفری پابندی اور اسلحہ رکھنے پر پابندی کے ساتھ ساتھ اس کی جائیدادیں بھی منجمد کر دی گئیں۔
عبدالرحمن مکی لشکر طیبہ کے سیاسی ونگ کی قیادت کرتا تھا۔ اس کے علاوہ وہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ بھی تھے۔ وہ لشکر کے شعبہ خارجہ تعلقات کے سربراہ بھی تھے۔ عبدالرحمان مکی کا ہندوستان میں بڑے دہشت گردانہ حملوں میں براہ راست کردار سمجھا جاتا تھا۔ پاکستانی دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ نے ہندوستان میں کئی بڑے حملے کیے ہیں ۔
مکی کو 15 مئی 2019 کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پاکستان کی ایک عدالت نے اسے 2020 میں دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام میں سزا سنائی تھی۔ گرفتاری کے بعد مکی لاہور میں نظر بند تھا۔ تاہم، اب مکی کی موت ہوچکی ہے، جس کا لشکر طیبہ کی کارروائیوں اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی سرگرمیوں پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔
