Skip to content
جعلی پولیس آپ کے گھر دستک دے سکتی ہے، ڈیجیٹل گرفتاری کا نئے طریقے کا انکشاف
نئی دہلی، یکم جنوری (ایجنسیز)
ڈیجیٹل گرفتاری ایک ایسا گھوٹالہ ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی زندگی بھر کی کمائی ایک سیکنڈ میں ضائع ہو جاتی ہے۔جعلساز لوگوں کے بینک اکاؤنٹس کو ایک لمحے میں خالی کرنے کے نئے طریقے نکالتے ہیں۔ سائبر سکیورٹی کی حالت اتنی خراب ہو چکی ہے کہ دھوکہ باز چند سیکنڈوں میں لوگوں کی زندگی بھر کی کمائی کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ ہوشیار لوگ اس سے بچ جاتے ہیں، لیکن جو لوگ باخبر نہیں ہوتے وہ اس میں پھنس جاتے ہیں اور اپنا سرمایہ کھو دیتے ہیں۔عیاں رہے کہ سال 2024 گزر چکا ہے اور اس سال بہت سے لوگ ڈیجیٹل گرفتاری کا شکار ہو چکے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت سمیت پوری دنیا میں تقریباً 85 لاکھ کروڑ روپے کا سائبر فراڈ ہوا ہے، اگر ہم صرف بھارت کی بات کریں تو سائبر فراڈ کے ذریعے روزانہ 60 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ اس عرصے کے دوران اسکیمرز نے سائبر فراڈ کے مختلف طریقے وضع کیے، جن میں لوگوں نے نہ صرف اپنا پیسہ گنوایا بلکہ اپنی جانیں بھی گنوائیں۔ پچھلے سال آگرہ کے ایک شخص کو واٹس ایپ کی مدد سے دھوکہ بازوں نے ڈیجیٹل طور پر گرفتار کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے اسے ایک فرضی کہانی سنائی اور اسے یقین دلایا کہ اس کی بیٹی کو جسم فروشی کے ایک کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، جس کے بعد اسے ایک لاکھ روپے ادا کیے گئے۔لاکھوں روپے کا مطالبہ کرکے بلیک میل کیا گیا۔اب ڈیجیٹل گرفتاری کا ایک نیا طریقہ مارکیٹ میں آ گیا ہے، جس میں ویڈیو کال کرنے کے بجائے اب دھوکہ باز وردی پہن کر براہ راست آپ کے گھر کی گھنٹی بجا رہے ہیں، اس دوران وہ آپ کے گھر آ کر آپ کو ڈراتے ہیں اور کہہ سکتے ہیں کہ آپ کا نام کسی دہشت گردانہ سرگرمی میں ملوث پایا گیا ہے یا وہ آپ پر کسی اور قسم کے جرم کا الزام لگا کر آپ سے رقم بٹورنے کی کوشش کریں گے ۔ اس دوران وہ آپ کو گرفتار کرنے کی دھمکی بھی دے سکتا ہے، جس سے متاثرہ شخص خوفزدہ ہو جاتا ہے اورہاتھ جوڑنے لگ جاتا ہے۔ اس کے بعد دھوکہ دہی کرنے والا اپنا گیم کھیلتا ہیاور متاثرہ سے لاکھوں روپے کا مطالبہ کرتا ہے اور معاملہ رفع دفع کرنے کی پیشکش کرتا ہے۔۔ اگر کوئی پولیس کا روپ دھار کر آپ کے گھر آتا ہے تو پہلے اس کی آئی ڈی چیک کریں اور پھر ہیلپ لائن نمبر پر کال کریں اور خود پولیس کو کال کریں۔
Like this:
Like Loading...