Skip to content
یتی نرسمہانند پولیس حراست میں،بعدازاں رِہا، بھاگوت کو بنایا نشانہ
مرادآباد،2جنوری (ایجنسیز)
ہندو سماج پارٹی کے ریاستی صدر سے ملنے غازی آباد سے آئے سوامی یتی نرسمہانند سرسوتی کو مرادآباد شہر میں داخل ہونے سے پہلے ہی پولیس نے روک لیا۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ اس دوران آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر یتی نرسمہانند کا رویہ سخت رہا۔یتی نرسمہا نند نے کہا کہ موہن بھاگوت بھگوان نہیں ہیں۔ ہمارے مندر جہاں بھی ہیں، وہاں ان کی تلاشی لی جائے۔
وہیں ڈاسنا مندر کے مہنت یاتی نرسمہانند نے مہاکمبھ میں کسی بھی مسلمان کے داخلے پر پابندی لگانے کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ سابق کرکٹر محمد کیف کا کمبھ کے آغاز سے قبل جمنا ندی میں نہاناغلط ہے۔خیال رہے کہ غازی آباد سے مراد آبادآئے سوامی یتی نرسمہانند مراد آباد کی ہندو سماج پارٹی کے ریاستی صدر پریانشو جوشی سے ملنے آرہے تھے۔
تاہم پاک باڑہ پولیس نے ایک بجے کے قریب حراست میں لے کرڈیڑھ گھنٹے کے بعد چھوڑ دیا۔ پھر وہ غازی آباد واپس چلے آئے۔اس درمیان یتی نرسمہا نند کا دعویٰ تھاکہ، ہمارے مبینہ طور پر ہندوؤں کے مندر جہاں کہیں بھی ہیں، انہیں تلاش کیاجانا چاہیے ۔یتی نرسمہا نند نے کہا کہ ہم کمبھ میں دھرم سنسد منعقد کرنے والے تھے، لیکن پولیس نے ہمیں روک دیا۔
Like this:
Like Loading...