Skip to content
نئی دہلی ، 3جنوری (ایجنسیز) مسلمانوں (مسلم مردوں) کو ایک سے زیادہ شادیاں رجسٹر کرنے کی اجازت دینے کے بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار بامبے ہائی کورٹ میں فریق نہیں تھا، اس لیے اس کی درخواست پر سماعت نہیں کی جا سکتی۔ نیشنلسٹ شیو سینا کے صدر جے بھگوان گوئل نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
بامبے ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مسلمان مرد ایک سے زیادہ شادیاں رجسٹر کروا سکتے ہیں، کیونکہ ان کا پرسنل لا انہیں بیک وقت چار شادیاں کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن نے ایک مسلم شخص کی تیسری شادی کو رجسٹر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ ان کیخلاف دائر درخواست پر دیا تھا۔
تاہم عدالت نے اپنے حکم میں اس پابندی کو مکمل طور پر غلط قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو ایکٹ میں ایسی کوئی چیز نہیں ملی جو کسی مسلمان شخص کو تیسری شادی رجسٹر کرنے سے روکے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ مسلمانوں کے پرسنل لا کے تحت انہیں بیک وقت چار بیویاں رکھنے کا شرعی حق ہے۔
ہم حکام کے اس دعوے کو قبول کرنے سے قاصر ہیں کہ مہاراشٹر میرج بیورو ریگولیشن اینڈ میرج رجسٹریشن ایکٹ کی دفعات کے تحت مسلمان مرد کے معاملے میں بھی صرف ایک ہی شادی رجسٹر کی جا سکتی ہے۔تھانے میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے اس بنیاد پر شادی کو رجسٹر کرنے سے انکار کر دیا کہ مہاراشٹر میرج بیورو ریگولیشن اینڈ میرج رجسٹریشن ایکٹ کے تحت صرف ایک شادی کی اجازت دیتا ہے،نہ کہ متعدد شادیوں کا۔
Like this:
Like Loading...