Skip to content
ممبئی ،3جنوری (ایجنسیز) سی بی آئی نے ممبئی میں تعینات اپنے ہی ایک ڈی ایس پی کیخلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ ڈی ایس پی بینک سیکورٹی اور فراڈ برانچ میں کام کرتا تھا۔ اس افسر پر الزام ہے کہ اس نے تحقیقات کے تحت آنے والے لوگوں سے ناجائز فائدہ اٹھایا۔ یہ معاملہ جمعرات کو سامنے آیا ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ ڈی ایس پی بی ایم مینا دلالوں کے ذریعے رشوت کی رقم لیتا تھا۔ یہ رقم کئی کھاتوں اور حوالات کے ذریعے منتقل کی گئی تھی۔
سی بی آئی نے اپنے ڈی ایس پی بی ایم مینا کیخلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ مینا پر ان لوگوں سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا الزام ہے جو اس کی جانب سے کی جارہی تحقیقات کے دائرے میں آئے تھے۔ سی بی آئی نے کہا کہ وہ بدعنوانی اور دیگر بدانتظامی کیخلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپناتی ہے۔ کوتاہی کرنے والے افسران کیخلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔ سی بی آئی کے ڈائریکٹر پروین سود کا واضح پیغام ہے کہ بیرونی کارروائی سے پہلے اندرونی چوکسی ضروری ہے۔
ایجنسی نے تین افسران کو آئین کے آرٹیکل 311 کے تحت بغیر تفتیش کے برطرف کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ کے بنیادی اصول (FR) 56 (J) کے تحت پانچ افسران کو لازمی ریٹائرمنٹ دی گئی ہے۔ مینا کے معاملے میں سی بی آئی نے جے پور، کولکاتہ، ممبئی اور نئی دہلی میں 20 مقامات پر چھاپے مارے۔
ترجمان نے بتایا کہ چھاپے میں حوالہ کے ذریعے بھیجے گئے 55 لاکھ روپے برآمد کر لیے گئے ہیں۔چھاپے میں 1.78 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائیداد کے دستاویزات بھی ملے ہیں۔ اس کے علاوہ 1.63 کروڑ روپے کے لین دین کی بک انٹریز اور دیگر مشکوک دستاویزات بھی برآمد کی گئی ہیں۔ حال ہی میں حکومت نے سی بی آئی انسپکٹر راہل راج کو دیا گیا 2023 کے لیے مرکزی وزیر داخلہ کا ایکسیلنس ایوارڈ واپس لے لیا ہے۔
یہ کارروائی سی بی آئی کی سفارش پر کی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ راج اس سال 10 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے پکڑا گیا تھا اور اسے ملازمت سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ سی بی آئی بدعنوانی اور دیگر بدانتظامی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور غلطی کرنے والے افسران کے خلاف فوری کارروائی کرتی ہے۔
Like this:
Like Loading...