Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
Droupadi Murmu

تفرقہ انگیز طاقتیں جمہوریت کو کمزور کرنے کے درپے ہیں: دروپدی مرمو

Posted on 27-06-202427-06-2024 by Maqsood

تفرقہ انگیز طاقتیں جمہوریت کو کمزور کرنے کے درپے ہیں: دروپدی مرمو

 

نئی دہلی،27جون ( آئی این ایس انڈیا )

 

صدر جمہوریہ دروپدی مرمونے کہا کہ پوری دنیا میں نامیاتی مصنوعات کی مانگ بڑھ رہی ہے اور ہندوستانی کسان اس مانگ کو پورا کرنے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات، کارکردگی اور تبدیلی کے عزم نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بنا دیا ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ آئندہ عام بجٹ میں کئی تاریخی اقدامات کئے جائیں گے اور بڑے اقتصادی فیصلے لئے جائیں گے۔مرمو نے 18ویں لوک سبھا میں دونوں ایوانوں کی مشترکہ میٹنگ میں اپنے خطاب میں پہلی بار یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا بجٹ مستقبل پر مبنی تناظر کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔ صدر مرمو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ تفرقہ انگیز طاقتیں جمہوریت کو کمزور کرنے اور ملک کے اندر اور باہر سے سماج میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش کر رہی ہیں۔ ہماری جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کی سب کو مذمت کرنی چاہیے۔صدر دروپدی مرمو نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی مشترکہ میٹنگ سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نو منتخب حکومت کی ترجیحات کو سامنے رکھا۔ 18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مرمو کا یہ پہلا خطاب ہے۔ نئی لوک سبھا کا پہلا اجلاس گزشتہ پیر کو شروع ہوا تھا۔ اس کے علاوہ راجیہ سبھا کا 264 واں اجلاس 27 جون سے شروع ہوگا۔

اپنے خطاب میں صدر نے ایمرجنسی پر شدید تنقید کی جو پچاس سال پہلے لگی تھی۔انہوں نے کہا کہ آنے والے چند مہینوں میں ہندوستان بطور جمہوریہ 75 سال مکمل کرنے والا ہے۔ ہندوستانی آئین نے پچھلی دہائیوں میں ہر چیلنج اور امتحان کا مقابلہ کیا ہے۔ ملک میں آئین کے نفاذ کے بعد بھی آئین پر کئی حملے ہو چکے ہیں۔ 25 جون 1975 کو لگائی گئی ایمرجنسی آئین پر براہ راست حملہ تھا۔ جب یہ مسلط کیا گیا تو پورے ملک میں کہرام مچ گیا لیکن ملک نے ایسی آئین شکنی قوتوں پر قابو پالیا ہے۔ میری حکومت بھی ہندوستانی آئین کو محض حکمرانی کا ذریعہ نہیں بنا سکتی۔ ہم اپنے آئین کو عوامی شعور کا حصہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی میری حکومت نے 26 نومبر کو یوم آئین کے طور پر منانا شروع کر دیا ہے۔ہمارے جموں و کشمیر میں آئین پوری طرح سے نافذ ہے، جہاں آرٹیکل 370 کی وجہ سے حالات مختلف تھے۔ لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے آغاز میں جب صدرجمہوریہ نے اپنے خطاب کے دوران ایمرجنسی کا مسئلہ اٹھایا تو اپوزیشن بھڑک اٹھی۔ جیسے ہی انہوں نے ایمرجنسی کے صدمے کا ذکر کیا، جس کا سامنا پورے ملک کو 1975 میں ہوا، پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ ہر طرف مخالفت کا شور گونجنے لگا۔ صدر مرمو نے کہا کہ آج 27 جون ہے۔ 25 جون 1975 کو لگائی گئی ایمرجنسی آئین پر بڑے اور براہ راست حملے کا ایک سیاہ باب تھا۔

اس دوران پورے ملک میں کھلبلی مچ گئی۔ لیکن ملک نے ایسی غیر آئینی قوتوں پر فتح کا مظاہرہ کیا۔ کیونکہ جمہوریہ کی روایات ہندوستان کی اقدار میں سمائی ہوئی ہیں۔جیسے ہی صدر نے یہ کہا، پی ایم مودی نے میز پر ہاتھ مار کر ان کے بیان کی حمایت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں دو سال تک ایمرجنسی نافذ رہی، اس دوران عوام کے تمام حقوق چھین لیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب آئین کے تحفظ کا عہد کریں۔ یہ کہتے ہی ناراض اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن کا ہنگامہ منگل کو بھی دیکھنے میں آیا، جب اسپیکر اوم برلا نے ایمرجنسی کا ذکر کیا تو اپوزیشن نے کافی ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اپوزیشن اس قدر مشتعل تھی کہ ملکارجن کھرگے اور دیگر لیڈروں نے یہاں تک کہہ دیا کہ مودی حکومت کے گزشتہ 10 سال کے دور میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی رہی ہے۔صدر مرمو نے کہا کہ آج جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ ان کو بدنام کرنے کے لیے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم عوام کے امتحان میں کامیاب رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند دہائیاں قبل ووٹنگ کے دوران صرف بیلٹ پیپرز لوٹے جاتے تھے، اس طرح صدر کے خطاب کے ذریعے حکومت نے آئین کے معاملے پر اپوزیشن کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی۔ لیکن اس دوران اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کر دیا دراصل اپوزیشن نے حکومت پر آئین کو تبدیل کرنے کا سنگین الزام لگایا تھا۔اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے بتایا کہ کس طرح مرکزی حکومت سماج کے تمام لوگوں کے مفادات کو ترجیح دے کر کام کر رہی ہے۔ اپنا خطاب شروع کرنے سے پہلے صدر نے تمام نو منتخب اراکین پارلیمان کو مبارکباد دی۔ اس کے علاوہ انہوں نے حالیہ لوک سبھا انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی بھی تعریف کی۔ جموں و کشمیر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس بار وادی میں کئی دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ وہاں لوگوں کی بڑی تعداد نے ووٹ ڈالے۔انہوں نے کہا کہ میں 18ویں لوک سبھا کے تمام نو منتخب ممبران کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتی ہوں۔ آپ سب ملک کے ووٹروں کا اعتماد جیت کر یہاں آئے ہیں۔ ملک اور عوامی خدمت کی یہ سعادت بہت کم لوگوں کو ملتی ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ آپ سب سے پہلے قوم کے جذبے کے ساتھ اپنی ذمہ داری پوری کریں گے، آپ 140 کروڑ ہم وطنوں کی امنگوں کو پورا کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb