Skip to content
مالدار ۔۔ دلدار
از:۔مدثراحمد۔شیموگہ۔
کرناٹک۔9986437327
یہ ہے جان ڈی راک فیلر یہ کبھی دنیا کے امیر ترین آدمی تھے۔ دنیا کا پہلا ارب پتی۔ 25 سال کی عمر میں، اس نے امریکہ کی سب سے بڑی آئل ریفائنریوں میں سے ایک کو کنٹرول کیا۔ 31 سال کی عمر میں، وہ دنیا کا سب سے بڑا تیل صاف کرنے والا بن گیا تھا۔ 38 سال کی عمر میں، اس نے امریکہ میں 90 فیصد تیل کو صاف کیا۔ 50 تک، وہ ملک کا سب سے امیر آدمی تھا۔ ایک نوجوان کے طور پر، ہر فیصلہ، رویہ، اور رشتہ اس کی ذاتی طاقت اور دولت پیدا کرنے کے لئے تیار کیا گیا تھا۔ لیکن 53 سال کی عمر میں وہ بیمار ہو گئے۔ اس کا پورا جسم درد سے لرز گیا اور اس کے سارے بال جھڑ گئے۔ مکمل اذیت میں، دنیا کا واحد ارب پتی اپنی مرضی کے مطابق کچھ بھی خرید سکتا تھا، لیکن وہ صرف سوپ اور کریکر ہضم کر سکتا تھا۔ ایک ساتھی نے لکھا، وہ سو نہیں سکتا تھا، مسکرا نہیں سکتا تھا اور زندگی میں کوئی بھی چیز اس کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی تھی۔ اس کے ذاتی، انتہائی ماہر ڈاکٹروں نے پیش گوئی کی تھی کہ وہ ایک سال کے اندر مر جائے گا۔ وہ سال اذیت سے آہستہ آہستہ گزر گیا۔ جب وہ موت کے قریب پہنچا تو وہ ایک صبح اس مبہم احساس کے ساتھ بیدار ہوا کہ وہ اپنی دولت میں سے کچھ بھی اپنے ساتھ اگلے جہاں میں لے جانے کے قابل نہیں ہے۔ وہ آدمی جو کاروباری دنیا کو کنٹرول کر سکتا تھا، اچانک احساس ہوا کہ وہ اپنی زندگی کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ اس کے پاس ایک انتخاب رہ گیا تھا۔ اس نے اپنے اٹارنی، اکاؤنٹنٹ، اور مینیجرز کو بلایا اور اعلان کیا کہ وہ اپنے اثاثوں کو ہسپتالوں، تحقیق اور خیراتی کاموں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ جان ڈی راک فیلر نے اپنی ہیلپ فاؤنڈیشن قائم کی۔ یہ نئی سمت بالآخر پینسلین کی دریافت کا باعث بنی، ملیریا، تپ دق اور خناق کا علاج کی بنیاد بنی ۔ لیکن شاید راک فیلر کی کہانی کا سب سے حیرت انگیز حصہ یہ ہے کہ جس لمحے اس نے اپنی کمائی ہوئی تمام چیزوں کا ایک حصہ واپس دینا شروع کیا، اس کےجسم کی کیمسٹری میں اس قدر نمایاں تبدیلی آتی چلی گئی کہ وہ بہتر سے بہتر ہوتا چلا گیا۔ ایک وقت تھا کہ ایسا لگتا تھا وہ 53 سال کی عمر میں ہی مر جائے گا۔ لیکن وہ 98 سال کی عمر تک زندہ رہا۔ مال خیرات کرنے سے وہ تندرست ہو گیا۔ گویا یہ خیرات نام کی چیز بھی ایک علاج ہے۔ اپنی موت سے پہلے، اس نے اپنی ڈائری میں لکھا، سپریم انرجی نے مجھے سکھایا، کہ سب کچھ اس کا ہے، اور میں اس کی خواہشات کی تعمیل کرنے کے لیے صرف ایک چینل ہوں۔تقریباً آج سے 1450 سال پہلے نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم نے امت کو بتایا تھا کہ اپنی بیماریوں کا علاج صدقہ سے کیا کرو ۔ اپنےپاس جو مال ہے وہ خرچ کرو ، لیکن ہم اس وقت دیکھ رہے ہیں کہ مالدار طبقہ اپنے مال کو دوگنا اور چوگنا کرنے کی کوشش میں لگاہواہے ، لوگ پریشان حال ہیں ، ان پریشان حال لوگوں کی مدد کے لئے ہاتھ نہیں اٹھتے ، تعلیم ، صحت اور روزگار کے لئے لوگ پریشان ہیں مگر مالدار اپنی تجوریوں کو محفوظ کئے ہوئے ہیں اور وہ صرف یہی چاہ رہے ہیں کہ لوگ انہیں مالدار کہیں لیکن یہ نہیں چاہ رہے کہ لوگ انہیں مالدار کے ساتھ ساتھ دلدار بھی کہیں ۔ اگر مالدار دلدار بن کر سماج کے لئے کچھ کام کرتے ہیں تو بہت بڑا کام ہوسکتاہے ۔
Like this:
Like Loading...