یو پی آئی کے ذریعے لین دین کرنے والوں کے لیے بڑا خطرہ
نئی دہلی،13جنوری(ایجنسیز)
جتنی تیزی سے ہندوستان ڈیجیٹل ہوتا جا رہا ہے، ویسے ہی ملک بھر میں سائبر فراڈ کے معاملات بھی بڑھ رہے ہیں۔ جب تک لوگوں کو ایک قسم کی دھوکہ دہی کا علم ہو جاتا ہے، تب تک فراڈ کا ایک نیا طریقہ سامنے آتا ہے۔ ان دنوں یو پی آئی کے نام پر دھوکہ دہی کے معاملات بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اگر آپ بھی یو پی آئی کے ذریعے لین دین کرتے ہیں تو آپ کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان کا ایک بڑا طبقہ آن لائن لین دین کے لیے یو پی آئی کا استعمال کرتا ہے۔
ملک بھر میں روزانہ کروڑوں یو پی آئی لین دین ہو رہے ہیں، جس کے ذریعے سیکڑوں کروڑ روپے کے لین دین ہو رہے ہیں۔ملک کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر بینک – اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ایک ٹیکسٹ میسج کے ذریعے اپنے صارفین کو خبردار کیا ہے اور ان سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے۔ ایس بی آئی نے پیغام میں لکھا کہ محترم ایس بی آئی کسٹمر، غیر متوقع طور پر جمع ہونے کے بعد رقم کی فوری واپسی کی درخواستوں سے ہوشیار رہیں۔ تصدیق کے بغیر جمع یو پی آئی کی درخواستوں کو منظور نہ کریں۔
درحقیقت، بہت سے جعلی یو پی آئی ایپس ایپ اسٹور پر دستیاب ہو چکی ہیں، جو بالکل اصلی یو پی آئی کی طرح نظر آتی ہیں۔ سائبر کرمنلز ان جعلی ایپس کے ذریعے آپ کے نمبر پر لین دین کریں گے اور اس کا اسکرین شاٹ لیں گے۔ اس کے بعد، وہ آپ کے اپنے بینک کے نام پر آپ کے نمبر پر ایک فرضی پیغام بھیجیں گے کہ یو پی آئی کے ذریعے آپ کے اکاؤنٹ میں رقم آ گئی ہے۔
اب یہ مجرم اسکرین شاٹ اور میسج کا حوالہ دے کر آپ کو کال کریں گے اور کہیں گے کہ انہوں نے غلطی سے آپ کے نمبر پر یو پی آئی کے ذریعے رقم بھیج دی ہے۔ اس کے بعد، وہ آپ کو اپنا یو پی آئی نمبر دیں گے اور جلد از جلد آپ کے پیسے واپس مانگیں گے۔اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے تو ہوشیار ہوجائیں۔
جب ایسا ہوتا ہے تو سب سے پہلے آپ کو جلد بازی میں کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے۔ اب آپ کو یو پی آئی سے منسلک اپنا بینک اکاؤنٹ چیک کرنا ہوگا کہ آپ کو واقعی رقم ملی ہے یا نہیں۔ اگر آپ کو رقم نہیں ملی ہے تو براہ راست سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر پر کال کریں اور شکایت درج کریں۔