Skip to content
طاہرحسین کی ضمانت عرضی کی مخالفت،
پولس نے کہا، جیل میں بیٹھ کربھی کی جاسکتی ہے نامزدگی
نئی دہلی،13جنوری(ایجنسیز)
عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلراورآئی بی اہلکارانکت شرما قتل معاملے میں مبینہ ملزم طاہرحسین کی طرف سے دائرعبوری ضمانت کی دہلی پولیس نے مخالفت کی۔ طاہرحسین نے دہلی اسمبلی الیکشن لڑنے کے لئے دہلی ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی پولیس کی طرف سے پیش ایڈیشینل سالسٹرجنرل چیتن شرما نے عبوری ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ طاہرحسین جیل میں رہتے ہوئے بھی پرچہ نامزدگی داخل کرسکتے ہیں۔ ایسی کئی مثالیں ہیں، جہاں جیل سے پرچہ نامزدگی داخل کیا گیا ہے۔وہیں، طاہرحسین کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ چونکہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) ایک منظورشدہ سیاسی پارٹی ہے،
اس لئے اسے اپنی سبھی جائیداد کا حساب وکتاب داخل کرنا ہوگا۔ ساتھ ہی پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لئے ایک تجویزدینی ہوگی، جس پرسماعت کرتے ہوئے جسٹس نینا بنسل کرشنا نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں بیٹھ کربھی پرچہ نامزدگی داخل کی جاسکتی ہے۔ عدالت طاہرحسین کی طرف سے داخل عبوری ضمانت عرضی پر 14 جنوری کوبھی سماعت جاری رکھے گی۔ طاہرحسین حال ہی میں اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن بنے ہیں اور پارٹی نے انہیں مصطفی آباد اسمبلی حلقہ سے اپنا امیدواربنایا ہے۔ طاہرحسین نے عرضی میں کہا ہے کہ انہیں عبوری ضمانت دی جائے تاکہ وہ دہلی اسمبلی کا الیکشن لڑسکیں۔
آئی بی ملازم کے قتل کے معاملے میں طاہرحسین نے مستقل ضمانت کی عرضی داخل کر رکھی ہے، جس پر عدالت 15 جنوری کو سماعت کرنے والی ہے۔ نچلی عدالت نے 3 دسمبر کو ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔ طاہر حسین کی طرف سے پیش وکیل نے کہا تھا کہ نچلی عدالت نے ضمانت دینے کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ کیونکہ وہ لمبے وقت سے جیل میں بند ہیں، مقدمہ جلد ختم ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ وہ 4 سال 9 ماہ سے جیل میں ہیں۔ معاملے میں اب تک صرف 20 گواہوں سے پوچھ گچھ ہوئی ہے۔ دہلی پولیس کے کرائم برانچ کے ذریعہ داخل چارج شیٹ میں 10 افراد کو ملزم بنایا گیا ہے۔
Like this:
Like Loading...