غزہ کی پٹی میں فائر بندی کے معاہدے کے لیے امریکہ کا نیا فارمولا
واشنگٹن، 29جون ( آئی این ایس انڈیا )
امریکہ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی پٹی میں فائر بندی اور قیدیوں کی رہائی کے مجوزہ معاہدے کے لیے نیا فارمولا پیش کیا ہے۔ یہ بات امریکی نیوز ویب سائٹ Axiosنے ہفتے کے روز تین با خبر ذرائع کے حوالے سے بتائی۔ادھر غزہ میں انسانی صورت حال کی ابتری جاری ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق وہ غزہ کی پٹی ے شمال میں کارروائیاں کر رہی ہے جن میں اسے فضائی حملوں کی معاونت حاصل ہے۔ جمعرات کے روز شروع ہونے والی ان کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کے علاقے الشجاعیہ میں درجنوں مسلح افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ عینی شاہدین اور طبی معاونین نے بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔فلسطینی تنظیم الجہاد الاسلامی کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے جمعے کے روز بتایا کہ وہ الشجاعیہ میں لڑائی میں شریک ہے۔
مزید یہ کہ اس نے اسرائیلی فوج کو مارٹر گولوں کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔فلسطینی شہری دفاع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے رفح کے مغربی حصے میں اس کے صدر دفتر کو نشانہ بنایا ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان افیحائی ادرعی نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے ذریعے الشجاعیہ کی آبادی پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی سلامتی کی خاطر فوری طور پر غزہ شہر کے اس علاقے کو خالی کر دیں۔گذشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر غیر معمولی حملے کے بعد فریقین کے بیچ جنگ چھڑ گئی۔ اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں 1195 افراد مارے گئے جن میں زیادہ تعداد شہریوں کی ہے۔حماس نے اس دوران میں 251 افراد کو قیدی بنا لیا تھا جن میں 116 ابھی تک غزہ میں ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان میں 42 قیدی مارے جا چکے ہیں۔
اسرائیل نے سات اکتوبر کے حملے کا جواب بھرپور طریقے سے دیا۔ غزہ کی پٹی پر بم باری، فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم 37,765 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے جاری کیے۔اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز جاری بیان میں بتایا کہ غزہ کے جنوب میں لڑائی میں اس کا ایک اور فوجی مارا گیا۔ اس طرح غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج کے 314 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔رواں ہفتے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری جائزے کے مطابق غزہ میں پانچ لاکھ کے قریب افراد ابھی تک شدید بھوک کا شکار ہیں۔