Skip to content
ایران صدارتی انتخاب:
قدامت اور اصلاح پسند امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ
تہران ، 29جون ( آئی این ایس انڈیا )
ایران میں جمعہ کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات قدامت پسند سعید جلیلی کو برتری حاصل ہے جبکہ اصلاح پسند مسعود پزیشکیان دوسرے نمبر پر ہیں۔اس سے قبل ایک کروڑ ووٹوں کی گنتی میں بھی اصلاح پسند امیدوار مسعود پزیشکیان 43 فیصد ووٹوں کے ساتھ سرفہرست تھے جب کہ قدامت پسند سعید جلیلی 36 فیصد کے حامل بتائے گئے تھے۔ذرائع نے العربیہ کو بتایا ہے کہ صدارتی انتخابات میں ووٹروں کی شرکت کا تناسب تقریبا 40 فیصد تک ہو سکتا ہے۔ تاہم حکام نے اس حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہے کہ 6.1 کروڑ رجسٹرڈ ووٹروں میں سے کتنے فی صد نے ووٹ ڈالا۔جمعے کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں ووٹنگ ختم ہونے کا وقت شام چھ بجے تھا تاہم اس کو مجموعی طور پر چھ گھنٹے مزید بڑھا دیا گیا۔
ہنگامی طور پر قبل از وقت ہونے والے یہ انتخابات ملک کا نیا صدر چننے کے لیے منعقد کیے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ سابق صدر ابراہیم رئیسی گذشتہ ماہ 19 مئی کو ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔صدارتی انتخابات کو بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ حاصل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مشرق وسطیٰ میں وزن دار قوت کی حیثیت رکھنے والا ایران بہت سے جیو پولیٹیکل بحرانوں کے بیچ ہے۔ ان میں غزہ کی جنگ سے لے کر جوہری طاقت کا مسئلہ شامل ہے۔آج ہونے والے صدارتی انتخابات میں چار امیدوار ہیں۔ ان سب کی عمر 50 سے 70 برس کے درمیان ہے۔ اگر ان میں سے کسی بھی امیدوار نے غالب اکثریت حاصل نہیں کی تو پھر پانچ جولائی کو انتخابات کا دوسرا مرحلہ منعقد ہو گا۔
سال 1979 میں ایران میں اسلامی جمہوریہ کے قیام کے بعد صرف ایک بار 2005 کے انتخابات میں یہ صورت حال پیش آئی تھی۔سرکاری طور پر نتائج کا حتمی اعلان اتوار تک ہو جائے گا۔ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق سیستان و بلوچستان صوبے میں نا معلوم مسلح افراد نے بیلٹ بکس لے جانے والی گاڑی پر حملہ کر کے سیکورٹی فورس کے 2 اہل کاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔چار امیدواروں میں واحد اصلاح پسند امیدوار مسعود پزیشکیان امید رکھتے ہیں کہ وہ اس صدارتی انتخاب میں حیران کن نتائج کے حامل ہوں گے۔
پزیشکیان کی عمر 69 برس ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہیں۔واضح رہے کہ حالیہ حکام کے حامی ووٹر دو قدامت پسند امیدواروں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ ان میں پہلے تو ایرانی پارلیمنٹ کے موجودہ اسپیکر محمد باقر قالیباف ہیں اور دوسرے سخت گیر شخصیت کے مالک سعید جلیلی ہیں جو مغرب کے ساتھ جوہری مذاکرات میں سابق نمائندے رہ چکے ہیں۔سال 2021 میں ہونے والے پچھلے صدارتی انتخابات میں ووٹروں کی شرکت کا تناسب صرف 49 فیصد تھا۔
Like this:
Like Loading...