Skip to content
وقف بل جے پی سی رپورٹ تیار.
بجٹ سیشن میں پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کا امکان
نئی دہلی، 19جنوری (ایجنسیز )
وقف ترمیمی بل-2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی میٹنگ ہفتہ کو پٹنہ میں ہوئی۔ اس میٹنگ کی صدارت جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کی۔ جس میں ممبران اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ توقع ہے کہ جے پی سی کمیٹی اس بل پر اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے گی۔جے پی سی کا کہنا ہے کہ وہ وقف ایکٹ میں ترمیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ وقف املاک کو کمیونٹی کے فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا کہ جے پی سی 31 جنوری سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔جگدمبیکا پال نے کہاکہ بہار کے ایک شخص نے ہم سے رابطہ کیا اور کہا کہ وہ وقف املاک کو تجاوزات سے بچانے کے لیے مسلسل تحفظ کا مطالبہ کر رہا ہے، تاہم، اس کے خدشات دور کرنے کے بجائے، اس کیخلاف 46 مقدمات درج کیے گئے، ہاں، سب کی رائے آ گئی ہے۔
ہماری جے پی سی ہم اس بجٹ اجلاس میں ہی اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ بی جے پی لیڈر شاہنواز حسین نے جے پی سی اجلاس پر کہا کہ اس سے پہلے کبھی ایسی کمیٹی نہیں بنی جس نے اتنے لوگوں کی بات سنی ہو۔ یہ گنیز بک آف ورلڈ بک میں درج کیا جائے گا۔ سب سے رائے لی گئی ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ ان کی رائے پہلے ہی بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کے تحت لوٹ مار کی گئی۔ ’’لوٹ ڈسکاؤنٹ‘‘ بند کیا جا رہا ہے، اس لیے کچھ لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ بتائیں کہ وہ وقف ترمیمی بل کی حمایت کر رہے ہیں یا مخالفت کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں وہ ملک کے سب سے زیادہ موقع پرست سیاستدان ہیں۔
وہ اپنی کرسی بچانے کے لیے خاموش ہے۔ کانگریس ایم پی محمد جاوید نے کہا کہ ہم (جے پی سی) نے ابتدائی طور پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کرنے کے لیے پانچ مقامات کا دورہ کیا۔میں آج پٹنہ میں ہوں۔ یہ میٹنگ پیر کو کولکاتہ اور منگل کو لکھنؤ میں ہوگی۔ نچلی سطح پر لوگوں سے تجاویز لینا ضروری ہے۔ سب کی رائے سنی جا رہی ہے۔وہیں اخترالایمان بل کیخلاف ہیں۔ اختر الایمان شاہین نے کہا کہ ہم نے وقف ترمیمی بل 2024 سے متعلق اپنے تحفظات وفد کے سامنے پیش کیے ہیں۔میرا ماننا ہے کہ یہ بل مسلم کمیونٹی یا ان کی جائیدادوں کے بہتر مفاد میں نہیں ہے۔ اس بل کا مقصد وقف املاک کو سرکاری کنٹرول میں لانا ہے، جس سے ممکنہ طور پر ملک بھر میں شہری بدامنی پھیل سکتی ہے۔
Like this:
Like Loading...