Skip to content
این سی پی لیڈر نواب ملک کو کلین چٹ دینے کی تیاری
ممبئی،21جنوری (ایجنسیز)
ممبئی پولیس نے سمیر وانکھیڈے کی جانب سے این سی پی لیڈر نواب ملک کیخلاف درج کیس میں کلوزر رپورٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ممبئی پولیس نے بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ ہم نے ایٹروسیٹیز ایکٹ کیس کی تحقیقات کی ہیں۔ ثبوتوں کی عدم موجودگی میں ہم کیس میں کلوزر رپورٹ درج کر رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سمیر وانکھیڑے آئی آر ایس (انڈین ریونیو سروس) کے افسر ہیں اور انہوں نے ملک کیخلاف مظالم کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔وانکھیڑے نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے پولیس پر مزید کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا۔ وانکھیڈے فی الحال ٹیکس ادا کرنے والی خدمات کے ڈائریکٹوریٹ میں ایڈیشنل کمشنر کے طور پر تعینات ہیں اور ان کا تعلق ایس سی مہار برادری سے ہے۔ ان کی عرضی پر ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس سے معلومات طلب کی تھیں۔اس پر ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر ایس ایس کوشک نے جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس نیلا گوکھلے کی ڈویژن بنچ کو بتایا کہ 2022 کے ظلم کے معاملے کی تحقیقات کے بعد پولیس نے سی سمری رپورٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی سمری رپورٹ ایسے معاملات میں درج کی جاتی ہے جہاں تفتیش کے بعد پولیس اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ کوئی ثبوت نہیں ہے اور زیادتی کا مقدمہ نہ تو سچ ہے اور نہ ہی جھوٹا ہے۔
ایک بار جب ایسی رپورٹ عدالت میں پہنچ جائے تو شکایت کنندہ اسے چیلنج کر سکتا ہے۔اس کے بعد عدالت کیس میں تمام فریقین کو سنتی ہے اور فیصلہ کرتی ہے کہ کلوزر رپورٹ کو قبول کیا جائے یا مسترد کیا جائے۔ پولیس کی رپورٹ کے بعد بنچ نے عرضی نمٹاتے ہوئے کہا کہ پولیس کے بیان کے پیش نظر کچھ نہیں رہتا۔ وانکھیڑے قانون کے مطابق مناسب فورم کے سامنے مناسب کارروائی کر سکتے ہیں۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ہم نے عرضی گزار کی شکایت یا پولیس کی طرف سے کی گئی تفتیش کی خوبیوں پر غور نہیں کیا اس لیے تمام فریقین کے دلائل کھلے رکھے گئے ہیں۔کیس میں درج کلوزر رپورٹ کے حوالے سے پولیس نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں مزید دو دفعہ شامل کی گئی ہے۔
اس میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 3(1) (کیو) اور (آر) شامل ہیں۔ یہ سیکشنز کسی سرکاری ملازم کو زخمی کرنے یا ہراساں کرنے سے متعلق ہیں اور جان بوجھ کر درج فہرست ذات یا درج فہرست قبائل کے کسی رکن کی توہین یا دھمکانے کے ارادے سے جھوٹی یا غیر سنجیدہ معلومات دینے سے متعلق ہیں۔ 2022 میں، آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڑے نے مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک کے خلاف درج فہرست ذات اور قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت گورگاؤں پولیس میں شکایت درج کرائی۔
اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملک نے انٹرویوز اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے وانکھیڑے اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف ذات پات پر مبنی تضحیک آمیز تبصرے کیے ہیں۔ ملک کو اس معاملے میں نہ تو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کے خلاف ابھی تک چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ اس کو لے کر سمیر وانکھیڑے نے 20 نومبر کو عرضی داخل کی تھی اور کہا تھا کہ پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور کیس کو سی بی آئی کے حوالے کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ تحقیقات عدالت کی نگرانی میں کرائی جائیں۔
Like this:
Like Loading...