نئی دہلی،23جنوری (آئی این ایس انڈیا) کیرالہ سے یو ڈی ایف کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ وہ وقف (ترمیمی) بل 2024 کی حمایت کریں گے جسے بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔ کیرالہ کانگریس (جوزف) پارٹی کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں اس کے واحد رکن فرانسس جارج نے کہا ہے کہ عوام کے نمائندے اور سیاسی جماعت کے نمائندے کے طور پر وہ نئے بل کی حمایت کریں گے۔ کیرالہ کانگریس (جوزف) کیرالہ میں کانگریس کی زیر قیادت یوڈی ایف کی کلیدی اتحادی ہے۔
ایم پی فرانسس جارج نے حال ہی میں کوچی کے قریب منمبم میں 24 گھنٹے کے دن رات کے احتجاج کے اختتام پر بات کرتے ہوئے اپنا موقف واضح کیا۔ یہ احتجاج اس ریلی بھوک ہڑتال کا حصہ تھا جو وقف بورڈ کی جانب سے دعوی کردہ اراضی پر اپنے ریونیو کے حقوق کو حاصل کرنے کے لیے مقامی لوگوں کی جانب سے کی جارہی تھی۔ انہوں نے موجودہ وقف ایکٹ کو ایک سخت قانون قرار دیا جسے جمہوری ملک میں کوئی بھی قبول نہیں کر سکتالہذا، اس قانون کو قبول نہیں کیا جانا چاہیے۔ایم پی فرانسس جارج نے قانون کے کئی حصوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ کوٹائم کے ایم پی نے کہا کہ جب ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تو اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی؛ لیکن بدقسمتی سے اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیج دیا گیا۔ کانگریس کی قیادت والے اتحاد نے کیرالہ کانگریس (جوزف) لیڈر کے موقف پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے، جو اس معاملے پر اس کے سرکاری موقف کے خلاف ہے۔جارج کے موقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر شون جارج نے کہا کہ ایک عیسائی ایم پی نے دکھایا ہے کہ ان میں ہمت ہے۔
امید ہے کہ یہ پارلیمنٹ میں بھی ثابت ہو جائے گا،یہ سب انہوں نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا۔ شون جارج نے دیگر ممبران پارلیمنٹ جیسے جوز کے مانی، ڈین کوریاکوز، اینٹو اینٹونی، ہیبی ایڈن، جان برٹاس اور بینی بیہانن سے بھی اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرنے کی اپیل کی۔بی جے پی کی کوٹائم ضلعی قیادت نے سوال اٹھایا کہ کیا کیرالہ کانگریس (جوزف) کے ایم ایل اے مونس جوزف کا موقف فرانسس جارج سے میل کھاتا ہے۔ بی جے پی کوٹائم ضلع صدر لجن لال نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو جوزف کو کھل کر اس کا اعلان کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جوزف نے کیرالہ اسمبلی میں وقف ترمیمی بل کے خلاف ریاستی حکومت کی قرارداد کی بلا جھجک حمایت کی۔تاہم اسمبلی سے باہر آنے کے بعد اب وہ متاثرہ لوگوں کے سامنے جھکتے اور مسکراتے نظر آ رہے ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں کیرالہ اسمبلی نے وقف ایکٹ میں مرکز کی طرف سے تجویز کردہ ترمیم کے خلاف متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی تھی۔ وقف (ترمیمی) بل، مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو کے ذریعہ لوک سبھا میں پیش کئے جانے کے بعد، 8 اگست 2024 کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجا گیا تھا۔