ہماری بیٹیاں بھی حفظ قرآن کی سعادت حاصل کررہی ہیں :امیر شریعت
مکتب ولی حضرت گنج مونگیر میں تکمیل حفظ قرآن کریم کرنے والی طالبات کی ردا پوشی
مونگیر ،29جون( پریس نوٹ)
اللہ کا شکر ہے کہ بیٹیاں بھی حفظ قرآن کی سعادت حاصل کررہی ہیں ،آج ہم اس لئے بھی خوش ہیں کہ مکتب ولی کے اندر ہماری دو بیٹیوں نے اس کلام کو یاد کر لیا ہے اور اس کلام سے اپنا مضبوط رشتہ جوڑ لیا ہے جس کی وراثت سیدھے اللہ تبارک و تعالیٰ تک جاتی ہے۔ آپ سب مبارکباد کے مستحق ہیں اس لیے کہ جب ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ نے پڑوسیوں کے حقوق بیان کرنا شروع کیا تو ایک صحابی نے کہا کہ ایسا محسوس ہواکہ حضور ﷺ پڑوسی کو وراثت کا بھی حصہ دار قرار دے دیں گے۔لہٰذا ایک پڑوسی کا اپنے دوسرے پڑوسی پر بڑا حق ہے اور جب ہم سب ایک ساتھ شانہ بشانہ کام کرتے ہیں تو ایسے ہی نتائج مرتب ہوتے ہیں اور ہوتے رہیں گے ان شاءاللہ ۔ ان خیالات کا اظہار امیر شریعت مفکر ملت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی، مونگیر نے مکتب ولی کے زیر اہتما م منقعد تقریب تکمیل قرآن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حضرت امیر شریعت نے حفظ قرآن کی تکمیل کرنے والی طالبات اور والدین سمیت پورے محلے کے افراد اور اساتذہ کرام کو مبارکباد پیش کی اور یہ امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں مکتب ولی سےحفظ مکمل کرنے والی طالبات کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور یہاں سے طالبات عالمیت اور فضیلت کا کورس بھی مکمل کریں گی۔ ان شاءاللہ
جامعہ رحمانی مونگیر کے ناظم تعلیمات مولانا جمیل احمد مظاہری نے اپنے پر مغز خطاب میں قرآن اور حافظ قرآن کی فضیلت و اہمیت پر قرآن و حدیث کے حوالوں کے ساتھ تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرما یا کہ علمی میدان میں ہماری مائیں اور بہنیں کبھی پیچھے نہیں رہی ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین نے علم تفسیر، علم حدیث، علم فقہ، علم کلام ، تصوف، ادب، تقریر، شاعری تعلیم عامہ اور فن سپہ گری وغیرہ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لہٰذا آج کے اس برق رفتار عہد میں تو لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کا انتظام وقت کی اشداور اہم ضرورت ہے۔انہوں نے لڑکیوں کی معیاری تعلیم کے انتظام کے لیے حضرت امیر شریعت اور مکتب ولی کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کی۔
مولانا موصوف سے قبل جامعہ رحمانی کے استاذ جناب مولانا قاری جوہر نیازی رحمانی نے کہا کہ مکتب ولی کا خواب جناب شہباز صاحب ناظم مکتب ہذا نے دیکھا اور اس خواب کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے حضرت امیر شریعت سابع مولانا محمد ولی صاحب رحمانیؒ کا تعاون مانگا جسے حضرتؒ نے بخوشی قبول کیا اور مکتب ولی کو اپنی حیات میں خوب سینچا اور سنوارا اور ایک مضبوط بنیاد تیار کر کے موجودہ حضرت امیر شریعت کے حوالہ کیا ۔ ایک چھوٹے سے کمرہ سے شروع ہونے والا مکتب آج کرائے کی ایک بڑی عمارت میں چل رہا ہے اور اس میں بھی طلبا و طالبات کی تعدادمیں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ یہ محض حضرت امیر شریعت کی توجہ اور مدرسہ کےذمہ داران و اساتذہ کرام کی محنت کا نتیجہ ہے۔
جناب مولانا صالحین صاحب ندوی نائب ناظم تعلیمات جامعہ رحمانی مونگیر نے اپنے افتتاحی خطاب میں مکتب کی کارکردگی بتائی اور اعلان کیا کہ جلد مکتب ولی میں جامعہ رحمانی کے شعبہ دارالحکمت کا نظام و نصاب متعارف کرایا جائے گا۔جس سے طلبہ و طالبات کو بڑا فائدہ پہنچے گا اور مکتب ولی کی طالبات کی کھیپ اس نظام سے فائدہ اٹھانے والی طالبات کی پہلی کھیپ ہوگی۔ ان شاءاللہ
جناب فضل رحمٰں رحمانی ایچ او ڈی شعبہ صحافت جامعہ رحمانی مونگیر نے قرآنی آیات اور چند احادیث مبارکہ کے ذریعہ حافظ قرآن اور ان کے والدین کی اہمیت کو بیان کیا۔ انہوں نے حضورﷺ کا ایک فرمان سنایا کہ تم میں بہترین شخص وہ ہے جو قرآن کریم سیکھے اور سکھائے۔جناب شہباز صاحب ناظم مکتب ولی نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حضرت امیر شریعت کے شکر گزار ہیں کہ انہو ں نے ہمیشہ اس مشن کو آگے بڑھانے میں نہ صرف ہماری مدد کی بلکہ جب جب کوئی رکاوٹ آتی ہے تو اس رکاوٹ کو دور فرما دیتے ہیں اور ان کا حوصلہ بڑھاتے ہیں۔
پروگرام کے دوران مکتب ولی کی جانب سے جامعہ رحمانی کے شعبہ صحافت کے زیر اہتمام چلنے والے یو ٹیوب چینل فکر و نظر کو مولانا محمد علی جوہر ایوارڈ سےنوازا گیا۔ جسے چینل کے چیف ایڈیٹر فضل رحماں رحمانی اور ایڈیٹر جناب شاہد رحمانی نے وصول کیا۔مکتب ولی کے منتظین نے حضرت امیر شریعت کی شال پوشی کر انہیں ہدیہ تہنیت پیش کی اور حضرت امیر شریعت نے بھی ادارہ کی جانب سے ادارہ کے کاموں میں حصہ لینے والے محلے کے متحرک اور فعال نوجوانوں کی شال پوشی کر کے ان کا حوصلہ بڑھایا۔پروگرام کا آغاز جناب مولانا قاری نثار صاحب رحمانی کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔اس کے بعد مکتب ولی کے استاذ جناب مولانا انوار نیازی رحمانی نے بارگاہ رسالت میں نعتہ اشعار کا نذرانہ پیش کیا۔حافظہ بننے والی طالبات ثانیہ پروین بنت محمد صنور انصاری اور رحیمہ اسلام بنت محمد اسلام کی ردا پوشی کی گئی اور حضرت امیر شریعت نےحافظہ بننے والی طالبات اور مکتب میں اچھے نمبرات سے کامیاب ہونے والی دیگر طالبات کو انعام سے نوازا۔پروگرام کی نظامت جناب فضل رحمٰں رحمانی اور جناب مولانا انور نیازی رحمانی نے مشترکہ طور پربخیر خوبی انجام دی۔ پروگرام کا اختتام حضرت امیر شریعت کی دعاء کے ساتھ ہوا۔