Skip to content
نئی دہلی، 30جنوری (الہلال میڈیا) وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے والے جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے جمعرات کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ بدھ کے روز، کمیٹی نے 655 صفحات کی اس رپورٹ کو اکثریت سے قبول کر لیا، جس میں بی جے پی ارکان کی طرف سے دی گئی تجاویز بھی شامل ہیں، جبکہ اپوزیشن ارکان نے اسے غیر آئینی قرار دیا ہے۔اپوزیشن پارٹی کے ارکان کا الزام ہے کہ اس اقدام سے وقف بورڈ برباد ہو جائے گا۔
بی جے پی ارکان نے زور دیا کہ لوک سبھا میں پچھلے سال اگست میں پیش کیا گیا یہ بل وقف املاک کے انتظام میں جدیدیت، شفافیت اور جوابدہی لانے کی کوشش کرے گا۔ بی جے پی ممبر پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کو 11 کے مقابلے 15 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔ اپوزیشن ارکان نے اس کمیٹی کی رپورٹ پر اختلاف رائے کے نوٹس دیے ہیں۔کمیٹی کی پیر کو ہوئی میٹنگ میں بی جے پی ممبران کی تجویز کردہ تمام ترامیم کو قبول کر لیا گیا۔ اپوزیشن ارکان کی ترامیم بھی مسترد کر دی گئیں۔
کمیٹی میں اپوزیشن ارکان نے وقف (ترمیمی) بل کی تمام 44 شقوں میں ترمیم کی تجویز پیش کی تھی۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ کمیٹی کا تجویز کردہ قانون بل کے جابرانہ کردار کو برقرار رکھے گا۔وقف (ترمیمی) بل، 2024 کو 8 اگست 2024 کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیج دیا گیا تھا جب اسے مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔ اس بل کا مقصد وقف ایکٹ 1995 میں ترمیم کرنا ہے تاکہ وقف املاک کو ریگولیٹ کرنے اور ان کے انتظام سے جڑے مسائل اور چیلنجوں کو حل کیا جا سکے۔
Like this:
Like Loading...