Skip to content
نئی دہلی ،31جنوری (ایجنسیز) مرکزی وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ خالصتانی دہشت گرد تنظیم سکھ فار جسٹس منی پور کے مسلمانوں، تملوں اور عیسائیوں کو ہندوستان سے علیحدہ پسندی کے لیے اُبھا ر رہی ہے۔ وزارت نے کہا کہ وہ ہندوستان کی داخلی سلامتی اور امن عامہ کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور اس میں ملک کے امن، اتحاد اور سا لمیت کو درہم برہم کرنے کی صلاحیت ہے۔وزارت کے مطابق سکھ فار جسٹس فوج اور پولیس فورسز سے سکھ اہلکاروں کو نکالنے پر بھی اکسا رہی ہے۔
دہشت گرد تنظیم غنڈوں، دہشت گردوں اور کشمیری علیحدگی پسندوں سمیت دیگر بنیاد پرست عناصر کے ساتھ بھی ملی بھگت کر رہی ہے۔اس کے علاوہ سکھ فار جسٹس کو پاکستان کی طرف سے حمایت حاصل ہوتی رہتی ہے۔وزارت داخلہ کی طرف سے تیار کردہ پس منظر کے نوٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں سکھ فار جسٹس منی پور کے مسلمانوں، تاملوں اور عیسائیوں کو بھارت سے الگ ہونے پر اکسا رہی ہے۔ فی الحال سکھ فار جسٹس کے کارکنوں یا حامیوں کیخلاف ریاست یا یونین ٹیریٹری پولیس اور NIA کے ذریعے UAPA، IPC، Arms Act، IT ایکٹ، اور مختلف دیگر قابل اطلاق قوانین کے تحت تقریباً 104 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
حال ہی میں، وزارت داخلہ کے ایک غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ٹربیونل نے مرکزی حکومت کے ذریعہ سکھ فار جسٹس کو غیر قانونی تنظیم قرار دینے کی مدت میں 10 جولائی 2024 سے پانچ سال کی توسیع کی ہے۔ وزارت داخلہ نے SFJ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے اپنے فیصلے کا جواز پیش کرتے ہوئے اپنا پس منظر نوٹ تیار کیا۔وزارت داخلہ کی طرف سے تیار کردہ ایک نوٹ کے مطابق سکھ فار جسٹس یو ایس اے کے انٹرنل ریونیو کوڈ کی دفعہ 501(c)(3) کے تحت رجسٹرڈ ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک غیر منافع بخش، انسانی حقوق کی وکالت کرنے والا گروپ ہے۔
یہ ایک ایسا ماحول بنانے کی کوشش کرتا ہے جس میں اقلیتیں آزادانہ طور پر اپنے حق خود ارادیت کا استعمال کر سکیں۔یہ تنظیم عالمی سطح پر سکھ برادری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، نسل پرستی، مذہبی اور ثقافتی عدم برداشت وغیرہ سے متعلق مسائل پر قانونی وکالت کرنے اور سکھوں کی سیاست طور پر بااختیار بنانے کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم فراہم کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔ یہ عام طور پر نیویارک اور کیلیفورنیا دونوں میں اپنے قانونی مشیر گروپتونت سنگھ پنوں کے دفاتر سے کام کرتا ہے۔
Like this:
Like Loading...