Skip to content
جنیوا، 31جنوری (ایجنسیز) اقوام متحدہ کی طرف سے جمعرات کے روز کہا گیا ہے کہ انرواتمام فلسطینی علاقوں میں ریلیف کا کام جاری رکھے گی۔ ان علاقوں میں یروشلم بھی شامل رہے گا۔ اس کے باوجود کہ اسرائیل نے انروا پر پابندی عاید کی ہے کہ اس کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں انروا اب انسانی بنیادوں پر بے گھر کیے گئے فلسطینیوں کی امداد نہیں کرے گی۔خیال رہے اسرائیل نے اس سلسلے میں باقاعدہ ایک پابندی کا اعلان کئی ہفتے قبل کیا تھا اور جمعرات کے روز سے اسرائیلی پابندی کا حکم نافذ ہو گیا ہے۔ اسرائیل کا خیال تھا کہ جس طرح امریکہ مختلف ملکوں اور اداروں پر پابندیاں لگاتا ہے اسرائیل بھی ایسا کر سکتا ہے۔
یہ اس سلسلے کا پہلا بڑا اقدا م کہا جا سکتا ہے۔اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ادارے ‘انروا’ پر الزام لگایا تھا کہ یہ حماس کی مدد کرتا ہے، تاہم غیر جانبدارانہ تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ثبوت فراہم نہیں کیے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان سٹیفن دجارک نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا ہے ‘ اب پابندی کے رو بعمل ہونے کی ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود ‘انروا’ کے قائم کردہ طبی مراکز مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں بھی کام کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں ‘انروا’ نے ان علاقوں میں اپنا انسانی بنیادوں پر کیا جانے والا دیگر کام بھی جاری رکھا ہے۔غزہ میں بھی اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کافی عرصے سے اپنی امدادی سرگرمیوں کو فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ اب تک امدادی سرگرمیوں کے لیے کوآرڈی نیشن کر رہی ہے۔سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے کہا ‘انروا’ اپنے مینڈیٹ کے مطابق اپنی سرگرمیاں ہر ممکن حد تک جاری رکھے گا۔ اس کے ساتھ ہی ترجمان نے واضح کیا ہے کہ مشرقی یروشلم میں انروا کے ہیڈ کوارٹرز میں عملے کے ارکان حاضر نہیں ہوئے تھے۔
اس ہیڈ کوارٹر میں کام کرنے والے عملے کو ہی عام طور پر متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کاری کرنا ہوتی ہے۔ترجمان کے بقول البتہ دوسری جگہوں سے انرواکارکن اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔سٹیفن دجارک نے مزید کہاکہ ہم نے احتیاطی تدابیر اختیار کر رکھی ہیں، ہمارے تمام کمپیوٹرز اور فائلیں دفاتر سے ہٹا لیے گئے ہیں، اسی طرح گاڑیاں بھی ہٹا لی گئی ہیں۔ خیال رہے اسرائیلی فوج ‘انروا’ کے دفاتر اور مراکز کو اس سے پہلے غزہ میں کئی بارحملوں کا نشانہ بنا چکی ہے۔
Like this:
Like Loading...