Skip to content
نئی دہلی ، یکم فروری (ایجنسیز ) لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کا مرکزی بجٹ 2025-26 پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اس بجٹ کو گولی کے زخموں پر پٹی کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت نظریات کے حوالے سے کھوکھلی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان اقتصادی بحران کو حل کرنے کے لیے بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔اس سے قبل کانگریس نے مرکزی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے حقیقی اجرت میں کمی، مجموعی کھپت میں اضافے کی کمی، سست نجی سرمایہ کاری کی شرح اور پیچیدہ جی ایس ٹی نظام جیسی بیماریوں کا علاج نہیں ہے جس سے معیشت تکلیف کا شکار ہے۔
کانگریس نے یہ بھی الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت وہاں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے اتحادی نتیش کمار کی حکومت اور اسی اتحاد کا ایک اہم حصہ آندھرا پردیش کو نظر انداز کرتے ہوئے بہار کو بڑا تحفہ دے رہی ہے۔کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے مرکزی بجٹ پر تنقید کی اور کہا کہ یہ مودی حکومت کی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے، جبکہ وہ اہم اقتصادی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ گزشتہ دہائی میں 54.18 لاکھ کروڑ روپے جمع کرنے کے بعد متوسط طبقے کو برائے نام راحت دی گئی۔
کھرگے نے کہا، وزیر خزانہ خود یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ 12 لاکھ روپے تک کی چھوٹ کے نتیجے میں سالانہ 80 ہزار روپے کی بچت ہوگی، جو ہر ماہ صرف 6,666 روپے ہے۔ اس وقت پورا ملک مہنگائی اور بے روزگاری سے نبرد آزما ہے۔ لیکن مودی حکومت جھوٹی تعریف کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں، خواتین، کسانوں اور پسماندہ طبقات کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔کھرگے نے کہاکہ مودی جی نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھانے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن کچھ نہیں ہوا،کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔ زرعی آلات پر جی ایس ٹی کی کوئی رعایت نہیں ہے اور دلت، قبائلی، پسماندہ، غریب اور اقلیتی بچوں کے لیے کوئی صحت، تعلیم یا اسکالرشپ اسکیم نہیں ہے۔
Like this:
Like Loading...