Skip to content
وقف ترمیمی بل: کرایہ داروں کے حقوق پر جے پی سی کا اظہار تشویش
نئی دہلی،4فروری (ایجنسیز)
وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے برسوں سے وقف املاک میں رہنے والے کرایہ داروں کے حقوق سے متعلق اپنی رپورٹ میں ایک بڑی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے صفحہ نمبر 407 اور 408 پر کہا گیا ہے کہ دہلی وقف کرایہ دار ویلفیئر ایسوسی ایشن نے پارلیمانی کمیٹی کے سامنے اپنے سنگین مسائل پیش کیے تھے اور کہا تھا کہ وہ گزشتہ 75 سالوں سے وقف بورڈ کی دکانوں سے اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔ لیکن اب وقف ان کے ساتھ تجاوزات کرنے والوں جیسا سلوک کر رہا ہے جو کہ سراسر غلط اور من مانی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں وقف املاک پر 10 سے 15 لاکھ کرایہ دار ہیں اور صرف دہلی میں ہی وقف املاک پر 2600 کرایہ دار ہیں۔
رپورٹ میں دہلی کے کرایہ داروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ کرایہ دار تین نسلوں سے وقف املاک میں رہ رہے ہیں اور کئی بار اپنی دکانوں کی مرمت بھی کر چکے ہیں، لیکن اس کے بدلے میں انہیں کبھی کوئی معاوضہ نہیں ملا۔ اس کے علاوہ وقف بورڈ نے وقتاً فوقتاً ان سے بھاری رقم کا عطیہ لیا اور کرایہ میں بھی اضافہ کیا، لیکن اب وہی کرایہ دار اپنی جائیدادوں کی نیلامی کا سامنا کر رہے ہیں۔پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دہلی کے وقف کرایہ داروں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جب کسی کرایہ دار کی موت ہوتی ہے تو اس کے ورثاء کو حقوق نہیں دیے جاتے اور وقف بورڈ ان سے فیس وصول کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو کہ پوری طرح سے غیر منصفانہ ہے۔
پارلیمانی کمیٹی نے ان تمام خدشات کو سنجیدگی سے لیا ہے اور حکومت سے سخت ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ اور کرایہ داروں کے درمیان اعتماد اور تعاون کی صورتحال پیدا کی جائے، جس سے فریقین کو فائدہ پہنچ سکے۔اب حکومت پر دباو? بڑھ گیا ہے کہ وہ وقف کرایہ داروں کے حقوق کو بچانے اور ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی سفارش کی ہے کہ وقف کرایہ داروں میں خوف و ہراس ختم کرنے کے لیے کرایہ میں اضافے اور بے دخلی سے بچنے کے لیے وقف املاک کی طویل مدتی لیز دی جائیں، جس سے کرایہ داروں کا مستقبل محفوظ ہو گا اور وقف املاک کی حیثیت محفوظ رہے گی۔
Like this:
Like Loading...