Skip to content
دہلی ہائی کورٹ نے انجینئر رشیدکی پیرول حراست پر فیصلہ رکھا محفوظ
نئی دہلی ،7فروری (ایجنسیز)
دہلی ہائی کورٹ نے جموں و کشمیرمیں مبینہ ٹیرر فنڈنگ کیس کے ملزم اور بارہمولہ سے رکن پارلیمنٹ انجینئر رشیدکی پیرول تحویل کے مطالبے پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ جسٹس وکاس مہاجن کی بنچ 11 فروری کو انجینئر رشید کی طرف سے دائر عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گی۔پچھلی سماعت میں عدالت نے این آئی اے کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل سے پوچھا تھا کہ کیا انجینئر رشید عبوری ضمانت ملنے تک عدالتی حراست میں پارلیمنٹ کے اجلاس میں حصہ لے سکتے ہیں، جبکہ وہ منتخب رکن اسمبلی ہیں۔ ایسا کرنے میں کیا حرج ہے؟
جس پر این آئی اے کے وکیل نے کہا کہ یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ کیونکہ سیکورٹی بھی ایک مسئلہ ہے ،انجینئررشید نے 31 جنوری کو شروع ہونے والے اور 4 اپریل کو ختم ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے۔ گزشتہ سماعت میں رشید انجینئر کے وکیل این ہری ہرن نے کہا تھا کہ میں تمام اعتراضات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں صرف عبوری ضمانت مانگ رہا ہوں۔ ہم بعد میں کیس کی خوبیوں پر غور کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انجینئررشید کو اس سے قبل انتخابی مہم کے لیے حراستی پیرول بھی ملا تھا۔
انجینئر رشید پہلے بھی شرائط پوری کر چکے ہیں۔24 دسمبر 2024 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انجینئررشید کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ اس سے پہلے راشد انجینئر نے سرمائی اجلاس میں شرکت کی اجازت مانگی تھی۔اس سے قبل انجینئررشید کو جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت ملی تھی۔ لیکن عدالت نے مزید عبوری ضمانت کی مدت بڑھانے سے انکار کر دیا جس کے بعد رشید انجینئر نے تہاڑ جیل میں خودسپردگی کر دی۔
Like this:
Like Loading...