Skip to content
27 سال کے بعددہلی سرکار میں بھاجپا کی واپسی،عام آدمی پارٹی کو جھٹکا
نئی دہلی ،8فروری (ایجنسیز)
ملک کی راجدھانی دہلی کے اسمبلی انتخابات میں ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی کا ’کمل‘ کھل گیا ہے،27سال بعد ملک کی راجدھانی میں بی جے پی کی حکومت بنے گی کیونکہ عام آدمی پارٹی کو اسمبلی انتخابات میں بڑی ہار کا سامنا کرنا بڑا۔ جس کو پچھلے اسمبلی انتخابات میں نے63سیٹیں ملی تھیں لیکن اس بار بی جے پی واپسی نے عام آدمی پارٹی کو اقتداسے دور کر سے اپوزیشن میں لا کر کھڑاکردیا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ انتخابات میں آل انڈیا مجلس مسلم اتحاد المسلمین نے اوکھلا اور مصطفی آباد حلقوں میں دو امیدوار اتارے تھے جو دلی دنگوں کے سلسلے میں فی الحال جیل میں ہیں وہ بری طرح ناکام رہے۔
بی جے پی کا دعوی ہے کہ کجریوال حکومت کا ’ماڈل‘ مہندم ہوگیا ہے۔عوام نے انہیں گندے پانی اورکچرے کے ڈھیراور شراب گھوٹالے کے سب مسترد کردیا ہے۔نتائج نے اشارہ دیا ہے کہ دہلی میں بی جے پی کی زبردست انٹری ہوئی ہے۔ 27 سال کی شہر بدری ختم کرتے ہوئے بی جے پی نے دہلی میں ’بھگوا جھنڈا‘ لہرا دیا ہے۔ دہلی کے عوام نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو اس طرح مسترد کر دیا کہ پارٹی کے نمبر 1 لیڈر اروند کجریوال اور نمبر 2 لیڈر منیش سیسودیا بھی الیکشن ہار گئے۔ دہلی کے نتائج کا اثر سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر بھی نظر آرہا ہے۔
بی جے پی کے دفتر میں تہوار کا ماحول ہے، جبکہ آپ کے دفتر میں خاموشی ہے۔کانگریس کے دفتر میں سنسان نظر آرہا ہے۔ نئی دہلی اسمبلی سیٹ پر بی جے پی امیدوار پرویش ورما نے عام آدمی پارٹی کا چہرہ اروند کجریوال کو 1200 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ یہاں کجریوال اور پرویش ورما کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ کئی راؤنڈز میں پرویش ورما آگے تھے، جب کہ کئی راؤنڈ میں کجریوال آگے تھے۔ لیکن آخر میں کجریوال کو 1200 ووٹوں کے فرق سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔وہیں منیش سیسودیاکو جنگ پورہ سیٹ سے بی جے پی کے ترویندر سنگھ مرواہا نے انہیں سخت مقابلے میں شکست دی ہے۔
دہلی انتخابات میں پورے ملک کی نظریں نئی دہلی کی سیٹ پر تھیں۔ یہاں سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دکشت اور سابق وزیر اعلیٰ سہب سنگھ ورما کے بیٹے پرویش صاحب سنگھ ورما سابق وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کے خلاف بی جے پی کے ٹکٹ پر میدان میں تھے۔ مگر کہیں نہ کہیں آتشی نے عزت بچالی ہے،ان کی جیت نے عام آدمی پارٹی کے تیسرے بڑے چہرے کو بچالیا۔دہلی میں اسمبلی انتخابات کی تمام سیٹوں کے لیے ٹرینڈ آ گئے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں وہ کون سی پانچ وجوہات ہیں جنہوں نے عام آدمی پارٹی کی شکست میں بڑا کردار ادا کیا۔
عام آدمی پارٹی اپنے نام پر لگے شراب گھوٹالہ کے داغ سے چھٹکارا نہیں پا سکی۔ بی جے پی پچھلے تین سالوں سے اس معاملے پر انہیں گھیر رہی ہے۔ حالات ایسے تھے کہ اس معاملے میں اس وقت کے وزیر اعلی اروند کجریوال، نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو جیل جانا پڑا۔ وہ اس معاملے کو لے کر مسلسل سڑکوں پر رہی۔ اس کے لیڈران ہر جگہ اس گھوٹالے کا چرچا کرتے رہے، اس کے جواب میں عام آدمی پارٹی اپنے دفاع میں کوئی مضبوط دلیل نہیں دے سکی، جس کا خمیازہ عام آدمی پارٹی کو بھگتنا پڑا۔
عام آدمی پارٹی کی حکومت کے اقتدار میں آتے ہی اس پر شراب گھوٹالہ کے علاوہ بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنا شروع ہوا، ان میں سب سے اہم دہلی جل بورڈ گھوٹالہ تھا۔ اس معاملے میں ٹھیکیداروں سے رقم کی وصولی کے لیے کم قیمت پر ٹھیکے دینے کا الزام تھا۔ ای ڈی اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اس معاملے میں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کجریوال بھی ملزم ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کجریوال شراب گھوٹالہ میں جیل چلے گئے تھے۔
انہیں ضمانت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے یہ شرط رکھی تھی کہ وہ وزیر اعلیٰ رہ سکتے ہیں، لیکن کسی فائل پر دستخط نہیں کر سکتے۔ اس کی وجہ سے لوگوں میں یہ تذبذب پیدا ہو گیا تھا کہ اگر عام آدمی پارٹی الیکشن جیت بھی جاتی ہے تو وزیر اعلیٰ کون بنے گا۔ کجریوال نے یہ بھی کہا تھا کہ آتشی نگراں وزیر اعلیٰ ہیں، اس لیے لوگوں کو لگا کہ کجریوال جب تک شراب گھوٹالہ پر فیصلہ نہیں آتا، وزیر اعلیٰ کے طور پر کوئی کام نہیں کر پائیں گے۔ اس لیے لوگوں نے بی جے پی کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا۔
Like this:
Like Loading...