Skip to content
مندر، مسجد، گرودوارہ نہیںمیرا موضوع انسانیت ہے: پپویادو
نئی دہلی ،12فروری (ایجنسیز)
آج قومی راجدھانی دہلی میں ایک نجی ٹی وی چینل کے زیر اہتمام ’نئے بھارت کی بات-دہلی کے ساتھ‘ میگا کانکلیو میں ملک کی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر بہار سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنے سیاسی سفر پر تبادلہ خیال کیا۔نئے بھارت کی بات دہلی کے ساتھ میگا کانکلیو میں پہنچنے والے پپو یادو نے کہاکہ سیاستدان یا بابا میرا موضوع نہیں ہیں۔ سیاست میں میرا کوئی ذاتی مقصد نہیں ہے۔میرا ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے انسانیت۔انہوں نے کہاکہ بہار کے لوگوں نے مجھے سات بار آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن جتوایا۔ دنیا میں کوئی بھی دو بار آزاد ایم پی نہیں بنا، میں سات بار آزاد ایم پی بن چکا ہوں۔
ہمیں عام لوگوں نے ایم پی بنایا، جسے میں بھگوان کے طور پر دیکھتا ہوں۔میں اس کی جو عزت ہے میرے اندر، میں اسے خوشی سے دیکھتا ہوں۔انہوں نے واضح کیا کہ سیاست میں ان کا داخلہ اقتدار یا گلیمر کے لیے نہیں بلکہ معاشرے کے حقیقی مسائل کو سمجھنے اور حل کرنے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے (سیاسی) 1984 میں کالج اسٹوڈنٹ یونین کے انتخابات سے آغاز کیا، تب سے آج تک جدوجہد کر رہا ہوں۔پپو یادو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ دنیا کے سب سے کم عمر ایم ایل اے بنے ہیں اور بہار کی عوام نے انہیں سات بار آزاد رکن پارلیمنٹ منتخب کیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ کامیابی ان کی نہیں بلکہ عوام کی خدمت کے لیے ہے۔پپو یادو نے ملک میں اقتدار اور سیاست میں موجود مسائل کو بھی بے نقاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آج بھی ملک میں 140 کروڑ لوگ ہیں، لیکن ان میں بنیادی سہولیات کا بہت زیادہ فقدان ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزادی کے 75 سال بعد بھی 84 کروڑ لوگ صرف 5 کلو چاول پر منحصر ہیں، ان کا یہ بیان غربت اور ملک کی تقسیم کے نظام کی خامیوں کو اجاگر کرتا ہے۔یہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ شمالی ہند میں کسانوں کی تحریک کے دوران ایک جگہ 1400 کسانوں نے خودکشی کی۔ ودربھ اور بندیل کھنڈ میں 7600 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملک کے سرمایہ دار ٹیکس چوری کرتے ہیں اور عام لوگ سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔ پپو یادو نے ان مسائل پر غور کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آزادی کے اتنے سالوں بعد بھی کوئی کام بے ایمانی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے عام آدمی کی جدوجہد کی طرف بھی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ عوامی مسائل کے لیے لڑیں گے۔پپو یادو نے اپنے خطاب میں مذہب اور انسانیت کی اہمیت کو بھی بیان کیا۔ مہارشی والمیکی اور تلسی داس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان عظیم انسانوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے دنیا کو اتحاد اور محبت کا پیغام دیا۔
Like this:
Like Loading...