Skip to content
نئی دہلی ،12فروری (ایجنسیز) سپریم کورٹ نے کہا کہ بچوں کی تعلیم کے معاملے میں کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہیے اور یہ روہنگیا مہاجرین کے بچوں پر بھی نافذ ہوتا ہے جنہیں اسکولوں میں داخلہ لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔عدالت روہنگیا سے متعلق ہیومن رائٹس انیشی ایٹو این جی او کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کی سماعت کر رہی تھی، جس میں اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو آدھار کارڈ کے بغیر اور ان کی شہریت سے قطع نظر اسکول میں داخلہ اور سرکاری مراعات دی جائیں۔
جسٹس سوریا کانت اور جسٹس این کے سنگھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے آج اس کیس کی مختصر سماعت کی۔سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ تعلیم کے معاملے میں کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔درخواست گزار تنظیم کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کولن گونسالویس نے کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو مایوس کن صورتحال کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جن کے بچے اسکولوں میں داخلہ حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ یہ ایک مایوس کن صورتحال ہے۔
دریں اثنا، عدالت نے یہ دیکھنے کے لیے کہ انہیں کیا ریلیف دیا جا سکتا ہے،اس بات کا ثبوت طلب کیا کہ وہ اس وقت کہاں رہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ نابالغ بچوں کے بارے میں ذاتی تفصیلات ظاہر نہ کرنا ہی بہتر ہے۔عدالت نے کہا کہ ہمیں طلباء کے بارے میں مت بتائیں، ان کے والدین کے بارے میں بتائیں، وہ کہاں رہ رہے ہیں،ہمیں گھر کے نمبر، خاندانوں کی فہرست، وہ کہاں ہیں اس کا کوئی ثبوت دیں،کسی بچے کو ظاہر نہ کریں۔ ہمیں رجسٹریشن نمبر وغیرہ دکھائیں تاکہ ہم کچھ کر سکیں۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا کیا جا سکتا ہے۔
وکیل گونسالویس نے جواب دیا کہ روہنگیا کے پاس اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے جاری کردہ کارڈز ہیں جو ان کی پناہ گزین کی حیثیت کو تسلیم کرتے ہیں۔اس دوران عدالت نے اشارہ دیا کہ وہ اس بات پر غور کرے گی کہ پناہ گزینوں کی رہائش کی تصدیق کرنے والی تفصیلات جمع کرائے جانے کے بعد وہ کس طرح امداد فراہم کر سکتی ہے۔عدالت نے کہاکہ تعلیم کے معاملے میں کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ وہ کہاں ہیں اور پھر اس کے لیے انتظامات کرنا ہوں گے۔
ہمیں خود کو مطمئن کرنا ہوگا کہ وہ کہاں رہ رہے ہیں اور کیسے رہ رہے ہیں۔کیس کی دوبارہ سماعت 28 فروری کو ہوگی۔واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے قبل ازیں اسی طرح کی ایک درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا تھا جس میں دہلی حکومت کو روہنگیا پناہ گزینوں کے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی گئی تھی۔عرضی کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے تجویز دی تھی کہ اس معاملے پر مرکزی وزارت داخلہ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔
Like this:
Like Loading...