Skip to content
نئی دہلی،13فروری (ایجنسیز) راجیہ سبھا میں جمعرات کو اس وقت کافی ہنگامہ ہوا جب وقف بل پر جے پی سی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ صدر کا پیغام پڑھنے کی اجازت نہ ملنے پر اسپیکر جگ دیپ دھن کھر کافی ناراض نظر آئے اور انہوں نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔ 10 منٹ بعد جب ایوان دوبارہ شروع ہوا تب بھی ہنگامہ ختم نہیں ہوا۔اس ہنگامہ کے دوران اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، جو بل کو جے پی سی کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کر رہے تھے، انہوں نے الزام لگایا کہ رپورٹ سے کچھ چیزیں حذف کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلافی نوٹ بھی ایوان میں رکھا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی جعلی رپورٹس کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ حملوں اور جوابی حملوں کے اس سلسلے میں چیئرمین دھن کھر اور کھرگے کے درمیان کچھ طنز کا تبادلہ بھی ہوا۔
جیسے ہی وقف بل پر جے پی سی کی رپورٹ راجیہ سبھا میں پیش کی گئی، اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ نے احتجاج شروع کر دیا اور ہنگامہ کیا۔ اسپیکر جگدیپ دھن کھر اپوزیشن ممبران اسمبلی کو سمجھانے کی کوشش کرتے رہے لیکن انہوں نے ایک نہیں سنی۔ اس دوران انہوں نے صدر کا پیغام پڑھنا شروع کیا لیکن ہنگامہ جاری رہا۔ اس سے ناراض دھنکھر نے اسے صدر کی توہین قرار دیا۔ ہنگامہ ختم نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی 11:20 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ہنگامہ آرائی جاری رہی۔
اس سے انتہائی ناراض چیئرمین دھنکھر نے کچھ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کو خبردار کیا اور کہا – آپ کو کچھ بنیادی آداب سیکھنے چاہیے۔قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے اپوزیشن کاموقف پیش کرنے کے لیے کھڑے ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم رکن ایوان ہیں، ہمیں بار بار دھمکیاں دی جارہی ہیں۔اس پر دھن کھر کھرگے سے درخواست کرتے نظر آئے کہ اگر آپ ناراض ہوئے تو میں مصیبت میں پڑ جاؤں گا۔ انہوں نے اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ سے کہا کہ جب سونیا گاندھی ایوان میں بول رہی تھیں تو ایوان مکمل طور پر خاموش تھا۔
جب دوسرے ممبرز بات کرتے ہیں تو یہی بات درست رہنی چاہیے۔ اس پر تنقید کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ وہ ان کے مشورے پر عمل کرتے ہیں۔کھرگے نے کہا کہ کئی ممبران نے وقف بورڈ کی جے پی سی رپورٹ میں اختلاف کا نوٹس دیا ہے۔ اس نوٹس کے باوجود اسے ایوان کی کارروائی سے ہٹانا اور اس میں صرف ممبران کی اکثریت کے خیالات کو شامل کرنا جمہوریت کے عمل کیخلاف ہے۔ کھرگے نے کہا کہ اگر آپ کو کچھ کرنا ہے تو آپ اختلافی نوٹس میں دیے گئے خیالات کو پرنٹ کریں اور اپنی رپورٹ میں شامل کریں۔
میں اسے حذف کرنے کے خیال کی مذمت کرتا ہوں۔ ہم اور ایوان ایسی جعلی رپورٹ کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ کھرگے نے اپوزیشن ممبران کے احتجاج کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس پر غور کیا جانا چاہئے کہ ممبران ناراض کیوں ہوتے ہیں۔ یہ ان کے گھر کا سوال نہیں ہے۔ جو لوگ ناراض ہو رہے ہیں وہ پورے معاشرے کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
Like this:
Like Loading...