Skip to content
نئی دہلی ،14فروری (ایجنسیز ) یوپی کے کیرانہ سے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اقرا چودھری کیلئے راحت کی خبر ہے ۔ سپریم کورٹ نے کیرانہ سے ایس پی ایم پی اقرا چودھری کی پٹیشن کو عبادت گاہوں کے قانون کی حمایت میں پہلے سے دائر دیگر درخواستوں کے ساتھ جوڑنے کی اجازت دے دی۔عدالت نے تبصرہ کیا کہ اس طرح کی درخواستیں ہر ہفتے دائر کی جارہی ہیں۔ اقرا حسن چوہدری نے مطالبہ کیا ہے کہ اس قانون کے حوالے سے دائر درخواستوں میں ان کے موقف کی بھی سماعت ہو۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ اس کیس کی سماعت کرے گی۔پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے چار ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔
اس کے علاوہ مندر مسجد تنازعہ میں ملک کی دیگر عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں کوئی بھی فیصلہ دینے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ اس معاملے میں کئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں جن میں وشو بھدر پجاری پروہت مہاسنگھ، ڈاکٹر سبرامنیم سوامی، اشونی اپادھیائے، اویسی، کانگریس پارٹی، سی پی ایم، آر جے ڈی، گیانواپی مسجد کمیٹی، متھرا شاہی عیدگاہ کمیٹی اور جمعیۃ علماء ہند کی درخواستیں شامل ہیں۔واضح ہو کہ جہاں ایک پارٹی نے اس قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، وہیں جمعیت علمائے ہند، کانگریس، سی پی ایم، اویسی آر جے ڈی سمیت کئی جماعتوں نے اس کی حمایت میں عرضی داخل کی ہے۔ عبادت گاہوں کے قانون 1991 کو ہندو فریق نے 2020 میں سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ جبکہ اس کی حمایت میں جمعیۃ علماء ہند نے 2022 میں سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔
Like this:
Like Loading...