Skip to content
تروچی ۔22فروری(پریس ریلیز)۔ انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل ) کے قومی صدر پروفیسر کے ایم قادرمحی الدین نے تروچی میں منعقد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈین یونین مسلم لیگ اتراکھنڈ میں متعارف کرائے گئے یونیفارم سول کوڈ کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرے گی اوردونوں ایوانوں میں ہم وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کریں گے ۔نڈین یونین مسلم لیگ کی تمل ناڈو شاخ کی جانب سے ریاستی جنرل باڈی کمیٹی کا اجلاس دو روز قبل مدورائی میں منعقد ہوا تھا۔ اس میں مختلف اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ کا نیشنل ہیڈ کوارٹر 10 مارچ 1948 سے پتہ 36، مراکیار لیبائی اسٹریٹ، مننڈی، چنئی ۔ تمل ناڈو پر کام کر رہا ہے۔ اسے امسال اپریل سے ہمارے ملک کی راجدھانی دہلی منتقل کر دیا جائے گا۔اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انڈین یونین مسلم لیگ کے قومی صدر پروفیسر کے ایم قادرمحی الدین نے کہا کہ حال ہی میں ریاست اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کوڈ کا نفاذ جو یہ کہہ کرنافذ کیا گیا ہے کہ اس ریاست میں پہاڑی ذات کی 40 فیصد سے زیادہ آبادی پر قانون لاگو نہیں ہوتا ہے۔ صرف دوسروں پر لاگو ہوتا ہے۔
انہوں نے اس سال 27 جنوری سے اس قانون کو نافذ کیا ہے۔ہم اس قانون کو قبول نہیں کر سکتے کہ انہوں نے یونیفارم سول لا ء کی آڑ میں پاس کیا اور نافذ کیا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ یہ عام شہری قانون نہیں ہے۔وقف ترمیمی بل پر بات کرتے ہوئے پروفیسر قادرمحی الدین نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کی لوک سبھا میں اس ایکٹ کے نام سے موجودہ وقف ایکٹ میں 44 ترامیم پیش کیں۔ یہ ترمیمی قانون نہیں ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ یہ وہ قانون ہے جو وقف کو مٹا سکتا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ حکومت میں شامل تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس کی شدید مخالفت کی۔ خاص طور پر، تمل ناڈو میں ڈی ایم کے، کیرالہ میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، اور ہندوستان بھر میں کانگریس پارٹی نے بی جے پی حکومت کی طرف سے لائے گئے مذکورہ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف لوک سبھا میں زوردار آواز اٹھائی،
بعد میں،جے پی سی کمیٹی نے، ممکنہ طور پر بی جے پی ایم پی جگدمبیکا پال کی سربراہی میں، قانون کو لاگو کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں رائے حاصل کرنے کے لیے ہندوستان بھر میں وسیع پیمانے پر سفر کیا اور تجاویز کو پیش کیا ہے۔ پھر بھی انہوں نے اس پر غور نہیں کیا۔ پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں اپوزیشن کی کوئی تجویز شامل نہیں تھی۔اس پر اپوزیشن جماعتوں نے بھی سخت مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مکمل طور پر ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انڈین یونین مسلم لیگ کے ریاستی جنرل سیکرٹری کے ۔اے۔ ایم۔ محمد ابوبکر، ریاستی خزانچی ایم ایس اے۔ شاہجہاں، ریاستی پرنسپل نائب صدر ایم۔ عبدالرحمٰن، ریاستی سیکریٹریز عبدالباسط، ادتھورائی شاہجہاں، ریاستی ڈپٹی سیکریٹریزوی ایم فاروق، عبدالرحمن ربانی، تریچی جنوبی ضلع کے صدر کے ایم کے۔ حبیب الرحمن، جنوبی ضلع سکریٹری سید حکیم، شمالی ضلع سکریٹری نظام الدین، ریاستی طلبہ یونین کے صدر انصار علی اور دیگر ریاستی اور ضلعی عہدیداران موجود تھے۔
Like this:
Like Loading...