راہل گاندھی کے دفاع میں آئیں پرینکا گاندھی.
، کہا- انہوں نے کبھی ہندوؤں کے جذبات مجروح نہیں کئے
نئی دہلی ،یکم جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
آج لوک سبھا میں صدرجمہوریہ کے خطاب پر بحث ہوئی۔ اس دوران راہل گاندھی نے ایسا بیان دیا جس نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ پی ایم مودی نے بھی اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ پورے ہندو سماج کو پرتشدد کہنا بالکل غلط ہے۔ وہیں اب راہل گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی نے اس معاملے پر ان کا دفاع کیا ہے۔ پرینکا نے کہا کہ میرا بھائی کبھی ہندوؤں کی توہین نہیں کرسکتا۔ انہوں نے بی جے پی لیڈروں کے بارے میں واضح طور پر بات کی ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی ہندوؤں کے حوالے سے راہل گاندھی کے تبصروں پر مکمل طور پر جارحانہ موقف اپنا رہی ہے۔
تلنگانہ بی جے پی کے صدر جی کشن نے کہا کہ آج راہل گاندھی نے ہندو مذہب کا موازنہ تشدد سے کیا اور کہا کہ ہندو تشدد میں ملوث ہیں۔ میں انہیں بتانا چاہتی ہوں کہ ہندوستان میں تب تک امن اور جمہوریت رہے گی جب تک ملک میں ہندوتوا رہے گا۔ ساتھ ہی بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے کہا کہ جو کام ان کے اتحادی ایم کے اسٹالن کرتے تھے، اب راہل گاندھی خود وہی کام کر رہے ہیں۔ وہ ہندو مذہب کی توہین کا گناہ کر رہے ہیں۔ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندوؤں کو کچلنے کے اپنے مشن کو مکمل کریں گے۔
بی جے پی لیڈر سی آر کیسوان نے کہا کہ راہل گاندھی نے آج ایک پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کیا ہے اور ہماری لوک سبھا کے وقار کو داغدار کیا ہے۔ راہل گاندھی نے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اپنی پہلی تقریر میں نفرت کی خطرناک سیاست کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا اور آج انہوں نے لوک سبھا میں ہی نفرت کی دکان کھول دی۔ انہوں نے آج کروڑوں ہندوؤں کے ایمان اور جذبات کی توہین کی ہے۔
کیا کوئی ذمہ دار اپوزیشن لیڈر ایسا سلوک کرتا ہے؟ جب انہوں نے آج کہا کہ خود کو ہندو کہنے والے تمام لوگ متشدد اور جھوٹے ہیں، یہ راہل گاندھی کی متعصب اور تنگ نظری کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ نہ صرف قابل مذمت اور شرمناک ہے بلکہ خطرناک بھی ہے۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی تقریر پر عام آدمی پارٹی کے ایم پی راگھو چڈھا نے کہا کہ میں راجیہ سبھا میں تھا، میں نے ان کا بیان لوک سبھا میں نہیں سنا لیکن اس پر بہت چرچا ہو رہا ہے اور لوگ ان کی بہت تعریف کر رہے ہیں۔
ساتھ ہی کانگریس کے ایم پی راجیو شکلا نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ راہل گاندھی نے ہندوؤں کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے خود کو ہندو کہتے ہیں لیکن آپ ہندو مذہب کو نہیں مانتے، ہم سب ہندو ہیں، ہم ہندو مذہب کو مانتے ہیں۔ بھگوان شیو نے جو کہا ہم اس پر عمل کرتے ہیں اور آپ اس پر عمل نہیں کرتے، آپ تشدد کرتے ہیں، آپ نفرت پھیلاتے ہیں، یہ وہ بی جے پی کے لوگوں سے کہہ رہے ہیں۔