مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل کی خبریں ہیں۔ اجیت پوار کی این سی پی میں پھوٹ اور کچھ ایم ایل اے کے شرد پوار کے ساتھ رابطے میں ہونے کی بحث تیز ہوگئی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ کچھ ایم ایل اے جلد ہی اجیت پوار کو چھوڑ کر شرد پوار سے ہاتھ ملا لیں گے۔ تاہم دونوں جماعتوں کی جانب سے ان قیاس آرائیوں پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، اس سے پہلے ایسی خبریں اجیت پوار کی پریشانیوں کو بڑھا سکتی ہیں۔اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی پمپری چنچواڈ یونٹ شرد پوار کی قیادت والی این سی پی میں شامل ہو سکتی ہے۔
15 سے زیادہ سابق کونسلر بھی این سی پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ بھوساری اسمبلی سیٹ سے 15 سے زیادہ سابق کونسلر بھی این سی پی (شرد پوار) میں شامل ہو سکتے ہیں۔ فی الحال کسی بھی فریق کی طرف سے ایسے کوئی اشارے نہیں دیے گئے۔مہاراشٹر میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں اجیت پوار کے لیے ایسی قیاس آرائیاں بھی مشکل ثابت ہو سکتی ہیں۔ ایک طرف یہ قیاس آرائیاں ہیں تو دوسری طرف مودی حکومت کی کابینہ میں اجیت گروپ کے کسی لیڈر کو جگہ نہ دینا بڑا سوال ہے۔
کچھ ایسے اشارے ہیں کہ اجیت پوار کی این سی پی این ڈی اے سے الگ ہوسکتی ہے۔لوک سبھا انتخابات کی بات کریں تو مہاراشٹر کی 48 لوک سبھا سیٹوں میں سے 30 سیٹیں انڈیا الائنس کے پاس چلی گئی ہیں۔ یہ ایک بہتر کارکردگی سمجھا جاتا ہے۔ اب اگر اجیت پوار بھی این ڈی اے سے الگ ہوجاتے ہیں تو این ڈی اے کے لیے بھی مشکل ہوجائے گی۔