Skip to content
نیو دہلی،2مارچ( ایجنسیز)Patiala House Court On Shehla Rashid: ملک سے غداری کے معاملے میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کی سابق طلبہ یونین لیڈر شہلا راشد کو بڑی راحت ملی ہے۔ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سال 2019 کے ملک سے غداری معاملے میں شہلا راشد کے خلاف درج مقدمہ واپس لینے کی دہلی پولیس کی عرضی منظور کرلی ہے۔ عدالت نے شہلا راشد کے خلاف معاملہ واپس لینے کی دہلی پولیس کی اجازت دی۔
چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ انوج کمارسنگھ نے 27 فروری کواستغاثہ کی طرف سے دائردرخواست پریہ حکم جاری کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنروی کے سکسینہ نے شہلا کے خلاف مقدمہ چلانے کی اپنی منظوری واپس لے لی ہے۔
اسکریننگ کمیٹی کی سفارش پرآیا تھا ایل جی کا حکم
درخواست کے مطابق، ایل جی کا حکم ایک اسکریننگ کمیٹی کی سفارش پرآیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا کہ دہلی کے گورنرنے اسکریننگ کو منظوری دے دی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے 23 دسمبر، 2024 کو منظوری دے دی۔ جے این یو کی سابق طلبہ لیڈر پر اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ الگ الگ طبقات کے درمیان دشمنی کو بڑھاوا دینے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی بنائے رکھنے کے لئے ان پرمنفی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ ان پر سماجی ہم آہنگی کوبگاڑنے کا الزام تھا۔
شہلا راشد نے فوج پر لگایا تھا الزام؟
شہلا راشد پر الزام تھا کہ 18 اگست 2019 کوانہوں نے جموں وکشمیر اور فوج سے متعلق ایک کے بعد ایک کئی پوسٹ شیئر کئے تھے۔ شہلا راشد نے ہندوستانی فوج پرکشمیرکے لوگوں کے ساتھ ظلم کرنے کا الزام لگایا تھا۔ فوج نے شہلا راشد کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے جھوٹ قرار دیا تھا۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے آئی پی سی کی دفعہ 124اے 153اے،153, 504 اور 505 کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔
Like this:
Like Loading...