Skip to content
فلسطینی جدوجہد پر مبنی دستاویزی فلم ‘نو ادر لینڈ’ نے آسکر ایوارڈ جیت لیا
امریکہ،4مارچ(ایجنسیز)
فلسطینیوں کی جدوجہد پر مبنی دستاویزی فلم ’نو آدر لینڈ‘ نے اس سال کی بہترین دستاویزی فلم کا آسکر ایوارڈ جیتا ہے۔ یہ فلم، فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں کے درمیان مشترکہ کاوش، مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو نمایاں کرتی ہے۔
پچھلے سال ریلیز ہونے کے بعد سے، "No Other Land” نے کئی ایوارڈز جیتے ہیں، جن میں برلن فلم فیسٹیول اور نیویارک فلم کریٹکس سرکل ایوارڈز شامل ہیں۔ اپنی تقریر میں، فلم کے ڈائریکٹر، فلسطینی کارکن باسل عدرا نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرے۔
انہوں نے کہا، "میں دو ماہ قبل باپ بن گیا ہوں اور میں امید کرتا ہوں کہ میری بیٹی کو وہ زندگی نہیں گزارنی پڑے گی جو میں جی رہا ہوں، ہمیشہ خوف میں، ہمیشہ آباد کاروں کے تشدد، گھروں کو مسمار کرنے اور جبری بے دخلی سے خوفزدہ رہتا ہوں
فلم کے شریک ہدایت کار اسرائیلی صحافی یوول ابراہم نے اپنی تقریر میں امریکی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور اس کے عوام کی ہولناک تباہی ختم ہونی چاہیے اور 7 اکتوبر کو بے دردی سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مل کر آواز اٹھاتے ہیں کیونکہ ہم ایک دوسرے کو دیکھتے اور سمجھتے ہیں، لیکن ہم برابر نہیں ہیں۔ ہم ایک ایسے نظام میں رہتے ہیں جہاں میں آزاد ہوں لیکن فوجی قانون کے تحت باسل کی زندگی تباہ کی جا رہی ہے۔
‘No Other Land’ اس تلخ حقیقت کی عکاسی کرتا ہے جسے فلسطینی کئی دہائیوں سے جھیل رہے ہیں اور اب بھی مزاحمت کر رہے ہیں۔ فلم سازوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ناانصافی کو روکنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔
Like this:
Like Loading...