Skip to content
ایس پی ایم پی محب اللہ ندوی نے حکومت پر غیر جمہوری طریقے اپنانے کا الزام لگایا
پٹنہ، 26 مارچ (ایجنسیز)
سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی محب اللہ ندوی نے بدھ کو مرکزی حکومت پر وقف ترمیمی بل کو لے کر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر جمہوری طریقے سے کام کرنا چاہتی ہے۔ ندوی نے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں منعقدہ ایک پروگرام میں پارلیمنٹ میں زیر التواء وقف ترمیمی بل کو لے کر حکومت کی نیتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ صرف شروعات ہے اور مستقبل میں یہ حکومت ہندو اور مسلم تنظیموں کے معاملات میں بھی مداخلت کرے گی، جو کہ سراسر غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی حکومت کو دوسروں کے مذہب میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ایک زمانے میں اپنے دلت بھائیوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا تھا، انہوں نے پسماندہ ذات کے ہندوؤں کے ساتھ بھی نفرت کا سلوک کیا اور انہیں کبھی عزت و تکریم نہیں دی۔ اب یہ دوسرے مذاہب میں مداخلت کرکے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟” انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کر کے یہ لوگ آئین کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو جمہوریت کی بنیاد ہے۔
ایس پی ایم پی نے اس تحریک کو آئین کو بچانے کی لڑائی بتاتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہندوؤں اور مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ پورے ملک کے آئین کی حفاظت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس لڑائی کی کوئی حد نہیں ہے اور وہ اسے اٹھانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ ندوی نے کہا کہ اگر حکومت اس بل کو نافذ کرنے پر اٹل رہتی ہے تو ملک بھر میں احتجاج اور جدوجہد جاری رہے گی کیونکہ یہ آئینی حقوق کے تحفظ کا سوال ہے۔ اپنے خطاب کے دوران محب اللہ ندوی نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ اس طرح کے فیصلوں سے سماج میں مزید نفرت اور عداوت پھیل سکتی ہے۔
Like this:
Like Loading...