Skip to content
لالو اور تیجسوی وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم تنظیموں کے احتجاج میں شامل ہوئے
پٹنہ، 26 مارچ (ایجنسیز)
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور ملک بھر کی بڑی مذہبی اور سماجی مسلم تنظیموں نے وقف ترمیمی بل کے خلاف بدھ کو پٹنہ کے گرڈنی باغ میں احتجاج کیا۔ اس پروگرام میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔ راشٹریہ جنتا دل کے صدر لالو یادو اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بھی احتجاجی مقام پر پہنچ کر ان تنظیموں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور بل کی مخالفت کی۔ عمارت شرعیہ جیسی تنظیموں کے ساتھ ساتھ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے قائدین بھی احتجاج میں شامل ہوئے۔
بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو یادو نے تیجسوی یادو کے ساتھ مل کر مرکزی حکومت کے اس بل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم آخری سانس تک اس بل کی مخالفت کریں گے۔ یہ بل مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنے والا ہے۔ تیجسوی یادو نے لالو یادو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس عمر میں بھی یہاں آئے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس بل کے خلاف ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ہمارے لیڈر لالو یادو آپ کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے احتجاجی مقام پر آئے ہیں۔
ہماری پارٹی اقتدار میں ہو یا نہ ہو، ہم اس بل کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن نے بدھ کو اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی تھی۔ ہم اس بل کو غیر آئینی اور غیر جمہوری سمجھتے ہیں۔ہیں. کچھ لوگ ملک کو توڑنے کی سازش کر رہے ہیں اور ان کی جماعت اس قانون کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔
اس احتجاج میں مختلف مسلم تنظیموں سے وابستہ لوگوں نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی مقام پر پہنچنے والے لوگوں نے بھی این ڈی اے کی سیاسی جماعتوں بشمول بی جے پی کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا جنہوں نے بل کی حمایت کی ہے۔ بہار کے کئی اضلاع سے بھی لوگ یہاں پہنچے اور اس احتجاج میں شامل ہوئے۔
Like this:
Like Loading...