Skip to content
وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کے چیئرمین نے مسلم پرسنل لا بورڈ پر مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا
نئی دہلی، 26 مارچ (ایجنسیز)
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ملک کے مسلمانوں اور اقلیتوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے لایا گیا وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے لیے فائدہ مند ہے، خاص طور پر غریب، پسماندہ، خواتین، بیوائیں اور بچے اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ لیکن مسلم پرسنل لا بورڈ اس قانون کو لے کر ابہام پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، اور الزام لگایا کہ اس قانون کے نفاذ سے مساجد، قبرستان اور ان کے اردگرد کی جائیدادیں ختم ہو جائیں گی۔ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ یہ سب انتشار پھیلانے کی کوشش ہے، جو کامیاب نہیں ہوگی۔ اپوزیشن پر خوشامد کی سیاست میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا گیا ہے، خاص طور پر اسد الدین اویسی، جو بخوبی جانتے ہیں کہ ترمیم کسی مذہبی مقام یا جائیداد پر قبضے کی سہولت فراہم نہیں کرتی ہے۔
جگدمبیکا پال نے کہا کہ یہ بل شفاف اور مسلمانوں کے لیے فائدہ مند ہے، اس کے باوجود انہیں گمراہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنتر منتر اور پٹنہ پر ہونے والے مظاہروں سے قانونی عمل میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اگر بل میں کسی قسم کی غیر آئینی پائی جاتی ہے تو لوگ عدالت جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کر دی ہے، جو اب منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے ہے۔ جس کے بعد وزارت قانون میں ترمیم کے بعد بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس’ کے نعرے کو اس عمل میں پوری طرح نافذ کیا جائے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے، ایسے میں پارلیمنٹ کے جاری اجلاس میں ہنگامہ ہونے کا امکان ہے۔
Like this:
Like Loading...