Skip to content
دہلی فسادات میں کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم، عام آدمی پارٹی نے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا
نئی دہلی، یکم اپریل (ایجنسیز)
عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے بی جے پی لیڈر کپل مشرا کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی پولیس انہیں فوری گرفتار کرے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مشرا نے 2020 کے دہلی فسادات کو بھڑکا دیا، جس کی وجہ سے کئی لوگوں کی موت ہوئی اور مکانات اور دکانوں کو جلایا گیا۔ عاپ کے دہلی کنوینر سوربھ بھردواج نے کہا کہ رائوز اوینیو کورٹ نے کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے پانچ سال بعد یہ ہدایات دی ہیں، ایف آئی آر درج کرنا پولیس کا فرض تھا، لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔. شمال مشرقی دہلی میں 24 اور 26 فروری 2020 کے درمیان ہونے والے فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ اس دوران کروڑوں کی املاک کو نقصان پہنچا۔
سوربھ بھردواج نے کہا کہ فسادات کے دوران کپل مشرا کی نفرت انگیز تقریر کی ویڈیوز پورے ملک میں نشر کی جا رہی تھیں۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس مرلی دھر نے اپنی عدالت میں چار ویڈیوز چلائی تھیں، جن میں کپل مشرا لوگوں کو اکساتے ہوئے نظر آئے تھے۔ اس کے فوراً بعد علاقے میں پتھراؤ شروع ہو گیا۔ 26 فروری 2020 کو ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نے دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر پروین رنجن کو طلب کیا اور ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ان سے پوچھ گچھ کی۔ اس وقت پولیس نے جواب دیا کہ ویڈیو کی ابھی تک تفتیش نہیں ہوئی۔ اس پر جسٹس مرلی دھر نے کہا کہ کیا آپ ایف آئی آر تبھی درج کریں گے جب پورا شہر جل جائے گا؟ اسی رات جسٹس مرلی دھر کا تبادلہ کر کے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ بھیج دیا گیا۔ 27 فروری 2020 کو پولیس کو تحقیقات مکمل کرنے اور چار ہفتوں کے اندر اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا۔
لیکن پانچ سال گزر جانے کے بعد بھی پولیس نے فروری 2025 میں اپنی رپورٹ میں کہا کہ کپل مشرا کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اب، راؤس ایونیو کورٹ کے جج ویبھو چورسیا نے مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کا بھی تبادلہ ہو سکتا ہے۔ سوربھ بھردواج نے مطالبہ کیا کہ کپل مشرا کو فوری طور پر وزیر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مشرا کو بھی فسادات کے دیگر ملزمین کی طرح گرفتار کیا جانا چاہئے۔ عاپ نے الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر کو بچانے کی بہت کوششیں کی گئیں لیکن اب عدالت نے واضح طور پر ان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
Like this:
Like Loading...