Skip to content
وقف ترمیمی بل پر جے ڈی یو ‘ناراض’ ہے، نیرج کمار اور راجیو رنجن نے اسے مسترد کر دیا
پٹنہ، 4 اپریل (ایجنسیز)
وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے کے بعد، جے ڈی یو کے اندر احتجاج کی آوازیں بلند ہوئیں۔ پارٹی سے وابستہ کئی مسلم رہنماؤں نے بل کی مخالفت کی، جب کہ کچھ رہنماؤں نے پارٹی سے استعفیٰ بھی دے دیا۔ اس سلسلے میں جے ڈی یو کے چیف ترجمان نیرج کمار اور قومی جنرل سکریٹری راجیو رنجن کے بیانات سامنے آئے ہیں۔ جے ڈی یو کے چیف ترجمان نیرج کمار نے پارٹی میں عدم اطمینان کی خبروں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے چندو خان کی گپ شپ قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر جے ڈی حکومت کے دوران مسلم کمیونٹی کی جائیدادوں کی خلاف ورزی کی گئی جبکہ نتیش کمار کی حکومت نے مندروں اور قبرستانوں پر باڑ لگائی اور اقلیتوں کی ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات کئے۔
استعفیٰ دینے والے لیڈروں کو نشانہ بناتے ہوئے نیرج کمار نے کہا کہ یہ لوگ اپنے آپ کو بڑے پیمانے پر لیڈر کہتے ہیں، لیکن ان کے پاس 399 ووٹ بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے نتیش کمار کی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت میں اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے۔عوام کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے اور انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی نتیش کمار کا کام دیکھنا چاہتا ہے وہ انجمن اسلامیہ ہال کا دورہ کرے۔ ہم نے اسے شیشے کا محل بنا دیا ہے جبکہ لالو یادو نے اسے کھنڈرات میں تبدیل کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار ہیں تو سب کو سکون ہے۔
جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری راجیو رنجن نے بھی پارٹی میں کسی قسم کی ناراضگی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے میں ان کی کوئی شناخت نہیں تھی۔ یہ جعلی لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل مکمل طور پر شفاف ہے اور اسے نتیش کمار کی حمایت حاصل ہے جو اس کی غیر جانبداری کو یقینی بناتا ہے۔ راجیو رنجن نے مزید کہا کہ ہم نے جو بھی تجاویز دی تھیں وہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) میں شامل تھیں۔ اب یہ بل قانون بننے جا رہا ہے اور یہ ملک کے پسماندہ مسلمانوں کے لیے اچھی خبر ہے۔
Like this:
Like Loading...