Skip to content
وقف ترمیمی بل کے خلاف آٹھ ریاستوں میں احتجاج، یوپی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین کو قتل کی دھمکی
نئی دہلی، 4 اپریل (ایجنسیز)
وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں منظور ہو گیا ہے۔ اب اس بل کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہو رہا ہے۔ نماز جمعہ کے بعد بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، آسام، گجرات، کرناٹک، تلنگانہ اور تمل ناڈو میں مسلمان سڑکوں پر نکل آئے۔ احتجاج میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔اتر پردیش پولیس الرٹ اتر پردیش پولیس تمام 75 اضلاع میں ہائی الرٹ پر ہے۔ پولیس کا فلیگ مارچ جاری ہے۔ لکھنؤ میں درگاہوں اور مساجد کی ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اتر پردیش اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین اشفاق سیفی نے وقف ترمیمی بل کی حمایت کی تھی جس کی وجہ سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس کی بھابھی کو بھی مارا پیٹا گیا ہے۔بنگال، جھارکھنڈ اور بہار میں احتجاج مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتہ میں پارک سرکس کراسنگ پر ہزاروں لوگ سڑکوں پر جمع ہوئے۔
وہ بھی وقف کے خلاف احتجاج میں بینر اور پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے۔ کولکاتہ میں کئی مقامات پر احتجاج جاری ہے۔یہ ہے. جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں افراتفری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وقف بل نہ تو ملک کے لیے صحیح ہے اور نہ ہی مسلمانوں کے لیے۔ بہار میں بھی اس بل کی مخالفت ہو رہی ہے۔ تمل ناڈو میں اداکار وجے کی پارٹی تملگا ویٹری کزگم کے کارکنوں نے بل کی مخالفت کی ہے۔
Like this:
Like Loading...
وقف ترمیمی بل کے خلاف اس وقت تحریک جاری رہے گی جب تک بل واپس نہین لیا جاتا #reject Waqf amendment bill 2024