Skip to content
وقف بل پر اپنے موقف پر نتیش کمار کی جے ڈی یو کو اندرونی اختلافات کا سامنا،
پانچ لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا۔
بہار،7اپریل(ایجنسیز)
وقف (ترمیمی) بل کی پارلیمنٹ میں منظوری نے نتیش کمار کی قیادت والی جنتا دل (یونائیٹڈ) میں استعفوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جس کے پانچ سینئر لیڈروں نے جمعہ تک احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔
جے ڈی (یو) سے استعفیٰ دینے والے تازہ ترین شخص ندیم اختر تھے، جو وقف ترمیمی بل کی حمایت پر پارٹی چھوڑنے والے پانچویں رہنما تھے۔
احتجاج میں پارٹی چھوڑنے والوں میں راجو نیئر، تبریز صدیقی علیگ، محمد شاہنواز ملک، اور محمد قاسم انصاری شامل ہیں۔
یہ استعفے آنے والے بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے ہورہے ہیں، جس سے جے ڈی (یو) کے لیے پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ اسے اپنی صفوں میں بڑھتے ہوئے اختلاف کا سامنا ہے۔
راجو نیر نے اپنے استعفیٰ کے خط میں کہا کہ وقف ترمیمی بل کی جے ڈی (یو) کی حمایت سے انہیں "بہت تکلیف” ہوئی ہے اور اسے مسلمانوں پر ظلم کرنے والا "کالا قانون” قرار دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، "میں وقف ترمیمی بل کے منظور ہونے اور لوک سبھا میں حمایت کے بعد جے ڈی (یو) سے استعفیٰ دیتا ہوں،” اور تمام پارٹی ذمہ داریوں سے فارغ ہونے کی درخواست کی۔
اطلاعات کے مطابق موتیہاری کے مسلم اکثریتی علاقے ڈھاکہ اسمبلی کے جے ڈی یو کے 15 مسلم لیڈروں نے ایک ساتھ استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس دوران ان لیڈروں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
تبریز حسن نے جمعہ کو جے ڈی (یو) کے سربراہ اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو لکھے اپنے استعفیٰ کے خط میں کہا کہ وقف ترمیمی بل کے لیے پارٹی کی حمایت نے مسلمانوں کے اعتماد کو توڑا ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سیکولر اقدار کے لیے کھڑا ہے۔
تبریز نے ایک خط میں لکھا، ’’مجھے امید تھی کہ آپ اپنے سیکولر امیج کو برقرار رکھیں گے، لیکن اس کے بجائے، آپ نے ان لوگوں کا ساتھ دیا جنہوں نے مسلسل مسلمانوں کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے۔‘‘
قبل ازیں جمعرات کو لوک سبھا نے ایک طویل بحث کے بعد بل کو منظور کر لیا۔ جہاں نریندر مودی حکومت نے اس قانون کا سختی سے دفاع کیا ہے، اپوزیشن نے اسے ‘غیر آئینی’ اور مذہبی آزادی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے۔
Like this:
Like Loading...