Skip to content
کنال کامرا کی درخواست پر 16 اپریل کو سماعت بامبے ہائی کورٹ میں ہوگی۔
ممبئی، 8 اپریل۔(ایجنسیز)
بامبے ہائی کورٹ نے منگل کو اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کی درخواست پر سماعت کی جس میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کنال کامرا کو 16 اپریل تک تحفظ فراہم کرتے ہوئے تمام حکومتی جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔ جسٹس سارنگ کوتوال اور جسٹس ایس ایم موڈک کی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے حکومت کو 16 اپریل تک کا وقت دے دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 16 اپریل کو ہوگی۔سماعت کے دوران کنال کامرا کے وکیل نے جج کو بتایا کہ ان کے موکل کے خلاف قتل جیسے سنگین جرم کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔
یہ اسٹینڈ اپ کامیڈی ہے، جہاں کامیڈی شو مکمل طور پر اسکرپٹ پر مشتمل ہے۔ میرے موکل کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، اس لیے میں عدالت سے درخواست کرتا ہوں کہ کامرہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دی جائے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت میں ان کے مطالبے پر غور کیا جائے گا۔ ہائی کورٹ نے پہلے کامرہ کی درخواست کی سماعت 21 اپریل کو کرنی تھی لیکن ان کی درخواست پر عدالت نے منگل کو اس کی سماعت کا فیصلہ کیا تھا۔ کامرہ نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 19 اور 21 کے تحت اظہار رائے کی آزادی اور زندگی کے حق کے بنیادی حق کی بنیاد پر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
آپ کو بتا دیں کہ کامیڈین کنال کامرا کے خلاف ممبئی کے کھار تھانے میں تین الگ الگ مقدمات درج ہیں۔ تینوں معاملات میں، مہاراشٹر کے مختلف مقامات سے زیرو ایف آئی آر کے تحت شکایات ممبئی کے کھار پولیس اسٹیشن کو منتقل کردی گئی ہیں۔ یہ ایف آئی آر بلڈھانا، ناسک اور تھانے اضلاع سے درج کی گئی ہیں اور اب ممبئی کے کھار پولیس اسٹیشن ان کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ممبئی پولیس کے مطابق کامرا پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ خار پولیس ان کیسز کی تفتیش کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں کنال کامرا کو تین بار پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا لیکن وہ پولیس اسٹیشن میں پیش نہیں ہوئے۔ خار پولیس نے ہیبی ٹیٹ اسٹوڈیو سے وابستہ متعدد افراد سے پوچھ گچھ کرکے ان کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔ کیس سے جڑے دیگر لوگوں سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
Like this:
Like Loading...