Skip to content
ہم اورنگزیب کی کوئی نشانی دیکھنا پسند نہیں کرتے: سنجے شرساٹ
ممبئی، 8 اپریل۔(ایجنسیز)
مہاراشٹر حکومت کے وزیر اور شیو سینا کے رہنما سنجے شرساٹ نے ایک بار پھر اورنگ زیب اور ہندوستان میں اس کے نام کی تبدیلیوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اورنگ زیب کی طرف سے ثقافت پر حملے اور حملوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ شرساٹ نے کہا کہ خلد آباد کا نام بدل کر رتنا پور رکھا جائے گا جو اس جگہ کا پرانا نام تھا۔ انہوں نے کہا کہ اورنگ زیب کے دور سے پہلے کی تاریخی شناخت کو بحال کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ شرساٹ نے واضح کیا کہ خلد آباد پہلے رتنا پور کے نام سے جانا جاتا تھا لیکن اورنگ زیب کے دور میں اس کا نام خلد آباد رکھ دیا گیا۔ اب وہ اسے رتنا پور کے طور پر دوبارہ قائم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سنجے شرساٹ نے کہا کہ اورنگزیب نے ہندوستان بھر کے کئی شہروں کے نام بدل دیے تھے۔ مثال کے طور پر اورنگ آباد کا نام پہلے چھترپتی سنبھاجی نگر تھا، جب کہ دیواگیری کا نام دولت آباد اور رتنا پور کا نام خلد آباد کیا۔ شرساٹ نے کہا کہ شیو سینا ایسے ناموں کو ان کے اصل ناموں پر بحال کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے ملک میں اورنگ زیب کی کوئی یادیں نہیں چاہتے، خاص طور پر وہ شخص جس نے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔ شرساٹ نے کہا کہ وہ اورنگزیب کی یادوں کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کا نام یا نشان کہیں نہیں رہنا چاہیے۔ اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے سنجے شرساٹ نے کہا کہ اگر اپوزیشن سائنس پر بات کرنا چاہتی ہے تو وہ کرے لیکن وہ اورنگ زیب کے بارے میں کوئی بھی مسئلہ اٹھانے میں کیوں دلچسپی لے رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن صرف ووٹ کی سیاست کر رہی ہے اور شیو سینا نے کبھی ان مسائل پر سیاست نہیں کی۔ شرساٹ نے یہ بھی کہا کہ شیو سینا کا مقصد صحیح ناموں کو بحال کرنا ہے، اور وہ اورنگ زیب کے دور میں ہونے والی غلطیوں کو درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے بعد شرساٹ نے متنازعہ کامیڈین کنال کامرا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہم بالا صاحب ٹھاکرے کے بتائے ہوئے طریقوں پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامرا جیسے لوگ بکواس کرتے ہیں، لیکن شیوسینا ان سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ شیرساٹ نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے کچھ غلط کہا تو اسے قانونی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس نے کہا کہ کامرہ کوآنے دو، ہم ان کا استقبال کریں گے۔
Like this:
Like Loading...